چترال میں ڈی ایس ایل کے نام پر صارفین کو دن دیہاڑے لوٹنے کو سلسلہ بند کیا جائے۔انٹرنیٹ صارفین

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال کے انٹرنیٹ صارفین نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف،وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں ڈی ایس ایل کے نام پر صارفین کو دن دیہاڑے لوٹنے کو سلسلہ بند کیا جائے۔ورنہ صارفین قومی احتساب بیورو سے رجوع کرنے پر مجبور ہونگے۔ایک مشترکہ اخباری بیان میں ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی،عبدالغنی،محمد علی شاہ،قاضی فیصل احمد سعید ،محمد نایاب فارانی اور دیگر صارفین نے شکایت کی ہے کہ ڈی ایس ایل کے ایک میگابائٹ کنکشن کے لئے 1200روپے چارجز وصول کئے جاتے تھے۔اس میں اضافہ کرکے1550روپے کردیا گیا ہے۔مگر ڈی ایس ایل کی سروس گذشتہ دو مہینوں سے معطل ہے۔24گھنٹوں میں سے اگر 2گھنٹے سروس بحال ہوتی ہے تو اس کی رفتار کسی کام اور براوزنگ کے قابل نہیں ہوتی۔صارفین کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے مطالبہ کیا کہ ڈی ایس ایل کے نام پر صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ بند کیا جائے کیونکہ پی ٹی سی ایل حکام نے 300کنکشن کی گنجائش کے ساتھ1200کنکشن دیدیا ہے جو صارفین پر ظلم ہے۔جب تک سسٹم اپ گریڈ نہیں ہوتا اضافی کنکشن کاٹ دئیے جائیں۔ورنہ صارفین پی ٹی سی ایل کے ماہانہ بل میں ڈی ایس ایل چارجز ادا نہیں کرینگے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔