چترال بازار کے دوکانداروں کو انٹی انکروچمنٹ مہم کے نام پر ہراسان کرنا بند کیا جائے۔نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)انسانی حقوق کے چئرمین نیاز اے نیازی ایڈوکیٹNiaz A Niazi Advo نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے چترال بازار کے دوکانداروں کو انٹی انکروچمنٹ مہم کے نام پر ہراسان کرنا بند کیا جائے۔اُنہوں نے کہا کہ چترال بازار کے دوکاندار ابھی سیلاب اور زلزلہ کی پریشانی سے نہیں نکلے ہیں، ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تجاوزات کے خاتمہ کے نام پر دوکانداروں کو ہراسان کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو یہ واضح کرنا چاہئیے کہ آیا انتظامیہ تجاوزات کے خاتمہ کے مہم تحت بازار کے دونوں اطراف چار چار فٹ زمین خالی کیا جارہا ہے یاکہ روڈ کی توسیع کیلئے یہی زمین لی جارہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کو چاہیئے کہ وہ پہلے اپنے نقشہ پیش کرے۔تاکہ پتہ چل جائے کہ بازار |رووڈکی کل چورائی کتنی تھی۔اگر تجاوز ہوا ہے تو بازار کے کس طرف اور کتنا فٹ تجاواز ہوا ہے۔نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ جو کہ پی ایم ایل این کے پارٹی ترجمان بھی ہے نے کہا کہ قانون کا مسلمہ اصول ہے جوکوئی الزام لگائے وہ ثبوت بھی فراہم کرے۔انہوں نے حیرانگی کا اظہار کیا کہ انتظامیہ کی طرف سے دوکانداروں سے سند طلب کرنا دوکانداروں کوہراسان کرنے کے مترادف ہے۔نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے کہا کہ بازار کے دونوں اطراف گندہ نالی حکومت کا تعمیر کردہ ہے اگر کسی دوکاندار نے گندہ نالی پر تجاوز کیا ہے تو وہ الگ بات ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے اقدام کی سختی سے مزاحمت کی جائیگی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔