جمعیت علماء اسلام کے اراکین کا خصوصی اجلاس/عوامی مسائل حل کرنے کا مطالبہ

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) جمعیت علماء اسلام کے اکابرین اور کارکنان کا ایک اہم اجلاس سابق امیر و ممبر ضلع کونسل چترال قاضی فتح اللہ کی صدار ت میں منعقد ہوا جسمیں مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں پارلیمنٹ سے حلال ایکٹ کی منظوری پر قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور اس اقدام کو پورے امت مسلمہ کے لئے نیگ شکون قرار دیاگیا۔اجلاس میں جمعیت کی ترقی اور بھلائی کے لئے بعض اہم فیصلے بھی کئے گئے ۔اجلاس میں ضلع کونسل میں جمعیت علماء اسلام کے نامزد امیدوار مولانا عبدالرحمن کی قیادت میں اصولی موقف اپنانے کی بھرپور تائید کی گئی اور اتحادی جماعتوں کی بھرپور حمایت پر انکا شکریہ ادا کیا گیا اور آئندہ کے لئے بھی جمعیت علماء اسلام کے نمائندہ ممبران کی حیثیت سے جمعیت کی ساکھ کو برقرار رکھنے اور جمعیت کے نظرئیے کے دفاع کا بھرپور عہد کیا گیا۔ اجلاس میں بعض عوامی مسائل کے سلسلے میں قرارداد منظور کی گئی ۔ چونکہ لواری ٹنل میں مسافروں کے آ مدورفت کے لئے سخت مسائل کا سامناہے ، حکومت نے جو شیڈول مقرر کیا ہے اس شیڈول کے روح کے عین مطابق عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا تا کہ لاتعداد مسافروں کو لواری ٹاپ سخت سردی میں انتظار کی نوبت نہ آئے۔ زلزلہ متاثرین کے لئے وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ نے امداد کا جو اعلان کیا تھا اس پر حکومت پاکستان کے شکر گذار ہیں لہذا مطالبہ کیا جاتا ہے کہ جن لوگوں کا نام کمیٹی نے فہرست میں شامل کیا ہے انکو لسٹ کے مطابق چیکوں کا اجراء کیا جائے اور جن کا نام کسی وجہ سے فہرست میں شامل نہیں ہے از سرنو جائزہ لیکر فہرست میں شامل کیا جائے تاکہ غریب عوام اس سخت سردی کے موسم میں اپنے مکانات کی تعمیر اور مرمت کر سکیں۔چونکہ اس سال پورے چترال میں جلانے کی لکڑی کا سخت مسئلہ ہے، یہاں مائع گیس کی اشد ضرورت ہوگی ۔ حکومت جس طرح تیل کے ٹینکروں کو لواری ٹنل سے آنے کی اجازت دے رہا ہے اسی طرح گیس سیلنڈروں کو بھی ٹنل سے لانے کی اجازت دیجائے تا کہ متاثرین کے مسائل میں کمی ہو۔ چونکہ گذشتہ سیلاب اور زلزلہ کی وجہ سے ضلع چترال کے پورے راستے خراب پڑے ہیں خاصکر چترال مستوج روڈ، چترال گرم چشمہ روڈ، چترال بمبوریت روڈ نہایت خراب ہیں، ان سڑکوں کی فوری مرمت اور صفائی کا بندوبست کیا جائے۔ اجلاس میں بعض اہم فیصلوں کو محفوظ کیا گیا جنکا مناسب وقت پر اعلان کیا جائیگا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔