فکرو اعمال: لطیفہ (دوسری قسط)۔ بلال احمد

  1. چترال کا نام گینیز بک اف ورڈ ریکارڈ میں شامل ہونے جا رہا ہے۔ جی ہاں یہ خبر شائع ہوئی ہے ایک چترالی ویب نیوز میں ۔ یہ ریکارڈ لواری ٹنل منصوبے کو دس سال تک مکمل نہ ہونے پر شامل کیا جا رہا ہے۔ اس ریکارڈ پر چترال کے سابقہ اور موجودہ ایم این ایز ، ایم پی ایز اور تمام سیاسی لیڈرشپ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ہاہاہاہاہاہا۔
  2. چترال کے اسٹنٹ کمشنر نے کامیابی کیساتھ غلط بیانی کر کے زلزلے کے فنڈ لینے کی بنا پر تیس لوگوں کو پس زنداں کردیا ہے تاہم وہ اب تک ان پٹواریوں کو پکڑنے میں ناکام ہوئے جنہوں نے ان لوگوں کو متاثرین کے لسٹ میں شامل کیا تھا۔ ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔
  3. چترال پولیس کی شاندار کارکردگی جاری ہے ، اس ہفتے صرف اٹھ دکانوں کی چوروں کے ہاتھوں رات کے وقت صفائی ہوئئ۔ ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔
  4. وزیر اعلی  خیبر پختو نخواہ نے چترال کے ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور ناظمین کو لوکل کونسل کے سیکٹریوں کے تقرر میں شفافیت پے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔
  5. سردی کے اتے ہی واپڈا کی جانب سے چترال میں لوڈشیڈنگ میں کمی کا اعلان اس شرط پر ہوا ہے کے بارش، اندھی اور برفباری نہ ہو۔ ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔

ان لطائف کو سننے کے بعد ایک مرتبہ پھر وہ شعر یاد ایا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہر شاخ پے الو بھیٹا ہے

انجام گلستاں کیا ہوگا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔