منشیات کے سمگلروں اور منشیات فروشوں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سزا دی جائے

چترال (نمائندہ خصوصی چترال ایکسپریس) منشیات گردی کے روک تھام میں 60فیصد تک کمی آیا تھا۔ جو کہ سابقہ ڈی پی اوعباس مروت صاحب کی کوششوں کا نتیجہ تھا ۔ اب منشیات فروشوں کی تجارت پھر سے بڑھ کر 60فیصد سے بڑھ گیا ہے۔”  ان خیالات کا اظہار یوتھ کونسلر عامر سہیل نے ایک اخباری بیان میں کیا انہوں نے کہا “اگر دیکھا جائے تومنشیات کا کاروبار چترال میں بہت کامیاب نظر آرہا ہے۔ ڈی پی او عباس مروت صاحب کے آپریشن کے بعد جو لوگ منشیات کے عادی تھے۔ وہ منشیات خریدنے کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے تھے۔لیکن کچھ دنوں سے دیکھا جاتا ہے انہی لوگوں کے ہاتھوں میں منشیات ہیں اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آ خر یہ منشیات آتی کہاں سے ؟منشیات گردی کے خلاف ایکشن پلان نا گزیر ہوچکا ہے۔ منشیات کے روک تھام کے لئے اب فوری اور موثر کوششیں کرنا ہوگی۔اس لعنت کو قابو کرنا مشکل تو ہے مگر ناممکن ہر گز نہیں سب سے پہلے تو حکومتی اور غیر سرکاری اداروں کو ایسے مراکز کی زیادہ سے زیادہ تعداد میں قیام کو یقینی بنانے پر توجہ دینی ہوگی۔ جہان منشیات کے عادی افراد کا باقاعدہ علاج ہو سکے ۔ ہمارے ہاں ایسے مراکز کی تعداد بالکل نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو دوبارہ پر سکون زندگی گزارنے کی طرف لانے کی حوالے سے مشکلات درپیش رہتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو ڈاکٹر کے نسخہ کے بغیر ادویات کی حصول کی روش اب ختم کرنا ہوگی۔ اور اس حوالے سے سخت اقدامات کئے جائیں۔کہ کوئی شخص بھی ڈاکٹر کے نسخہ کے بغیر ادویات حاصل نہیں کر سکے ۔ ساتھ ہی ساتھ روز گار کے مواقع بڑھانا ہونگے۔تاکہ نوجوان مصروف رہ سکیں گے۔ فارغ رہنے والے بڑے اسانی سے منشیات گردی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ آبادی کنڑول کرنے کی کوششیں بھی ضروری ہیں بچے کم ہونگے تو والدین نہ صرف ان کی تمام ضرورتیں پوری کر سکیں گے۔ بلکہ سب کو برابر اور مناسب توجہ بھی دے سکیں گے۔ اس سے بچے کبھی بھی غلط راستے پر گامزن نہیں ہونگے۔ منشیات گردی کے خلاف اگاہی مہم بھی لازمی ہے اس سلسلے میں میڈیا کے ساتھ ساتھ علماء اور اساتذہ سے بھی مدد لی جا سکتی ہے۔ اور سب سے بڑھ کر حکومت کو منشیات کی سمگلنگ پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہونگے۔ بہتر تو یہی ہوگا۔ منشیات کے سمگلروں اور منشیات فروشوں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سزا دی جائیں۔ کیونکہ دہشت گردی سے بڑا ناسور اب منشیات گردی بنتا جا رہا ہے”۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔