چترال متحدہ ڈرائیورز یونین کے عہدیداران اور ممبران کی طرف سے ڈپٹی کمشنر اُسامہ احمد وڑایچ کا شکریہ

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)چترال متحدہ ڈرائیورز یونین کے عہدیداران اور ممبران نے ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑایچ کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے ان کے مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کا حکم دیا تھا۔جس میں یونین نے چترال تا بونی کے فاصلے اور فی کلومیٹر ریٹ کو چیلنج کیا تھا ۔جب فاصلہ ناپہ گیا تو 75 کلو میٹر کی بجائے نئے اڈے تک فاصلہ 78 کلو میٹر نکلا اسی طرح تمام سٹیشنز سے چترال بونی کا ریٹ سب سے کم نکلا حلانکہ چترال بونی کا راستہ انتہائی خطرناک ہے جو ہر وقت بند رہتا ہے اور پتھر گرتے رہتے ہیں اس کے برعکس چترال دروش 1.62,،چترال تا وریجون 1.88مگر چترال تا بونی 1.42ان ڈرائیورز کے ساتھ ظلم ہے کمیٹی کے اجلاس جس کی صدارت اسسٹنٹ کمشنر عبدالا کرم نے کی ،شرکاء میں سید احمد خان صدر مسلم لیگ ن،پی ٹی آئی کے ممبران،ڈرائیور یونین کے صدر ممتاز،نائب صدر الطاف ،ٹریفک پولیس کے ذمہ داران کے علاوہ آل ناظمین اتحاد کے صدر سجاد احمد کے علاوہ صحافی اور جنرل کونسلرز نے بھی ڈرائیورز کی درخواست کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے120 روپے فی سواری کا مطالبہ منظور کیا تاہم وریجون کے برابر کی مخالفت کی ۔یہ ریٹ 72 روپے فی لیٹر پیٹرول تک نافذ العمل ہوگا تاہم پیٹرول ریٹ کم ہونے کی صورت میں مزید کمی ہوگی اس طرح ڈپٹی کمشنر کی مداخلت ڈرائیورز او ر عوام کا ایک بنیادی مسئلہ حل ہوگیا ہے صرف چترال بونی سٹیشن پر یہ مغالطہ پیدا ہوا تھا تاہم غواگئے گاڑیوں کیلئے الگ ریٹ کا تعین میٹنگ میں کیا جائے گا انہوں نے بتایا کہ تمام سٹیشنوں میں بونی سب سے خطرناک ہے ہر وقت لینڈ سلائیڈنگ سیلاب اور پتھر گرنے کے واقعات ہوتے رہتے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ بونی کے مقام پر سرکاری اڈے کا فیصلہ کیا جائے جہان ٹی ایم اے بھی ٹیکس لیتا ہے اور مالک جائیداد الگ کرایہ لیتا ہے ڈرائیورز دونوں کو ٹیکس نہیں دے سکتے پشاور میں قصہ خوانی کے بعض دوکاندار اپنے الگ الگ اڈے بناکر تین سے چار ہزار ٹیکس غریب ڈرائیور سے لیتے ہیں جس کا پوچھنے والا کوئی نہیں اور جب گاڑ ی چترال پہنچتی ہیں تو الٹا ڈرائیورز کو ہزاروں روپے سے غیر قانونی جرمانے لئے جاتے ہیں جن کا سیکشن آف لا میں کوئی گنجائش ہی نہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں وریجون کے برابر کرایہ دیا جائے کیونکہ یہ ایک ہی روٹ پر واقع ہیں اور فاصلے میں بھی خاص فرق نہیں انہوں نے کہا کہ چترال ؂ بونی160 روپے کرایہ تھا جسے پیٹرول ڈیزل میں کمی دیکھتے ہوئے کم کرکے خود ہی سواری کے ریٹ میں کمی کریں گے مگر ان کے ساتھ انصاف کیا جائے اگر ریٹ چار روپے فی لیٹر کم ہو تو فی سواری دس روپے وہ کم نہیں کرسکتے اس تناسب سے کم کریں گے جس تناسب سے پیٹرول میں کمی ہو۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔