مطالبات تسلیم نہ ہونے پر دروش کے زلزلہ متاثرین ایک مرتبہ پھر میدان میں آگئے /احتجاجی تحریک شروع

دروش(نمائندہ چترال ایکسپریس) دروش میں متاثرین زلزلہ نے ایک مرتبہ پھر احتجاجی تحریک شروع کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زلزلہ متاثرین جو کہ چند ماہ پہلے دروش بازار میں دھرنا دئیے تھے، انکا موقف اور مطالبہ تھا کہ جن لوگوں کے نام متاثرین کی فہرست میں نہیں ڈالے گئے ہیں انہیں متاثر ین کی فہرست میں شامل کیا جائے، ابتدائی فہرست سے جن ناموں کو نکالا گیا ہے انہیں لسٹ میں شامل کیا جائے اور وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق تمام زلزلہ متاثرین کو امدادی رقم دی جائیں تاہم کئی ہفتوں تک جاری رہنے والی یہ تحریک با لآخرانتظامیہ کیساتھ مذاکرات کے بعد ختم ہو گئی تھی۔ اب زلزلہ متاثرین ایک مرتبہ پھر میدان میں آئے ہیں ۔ مظاہرین نے دروش ایک احتجاجی ریلی نکالی اور اسسٹنٹ کمشنر آفس کے سامنے احتجاجی جلسہ منعقد کیا جسمیں انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے انکے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ متاثرین کے مطالبات مان لئے جائینگے اور زلزلہ متاثرین کو امدادی چیک دئیے جائینگے مگر انتظامیہ نے وعدہ خلافی کی ہے جسکے خلاف احتجاجی تحریک شروع کردی گئی جو کہ جاری رہے گی۔احتجاجی ریلی اور جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے مبینہ وعدہ خلافی کی پر زور الفاظ میں مذمت کی اور کہا انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہزاروں متاثرین امداد سے محروم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔احتجاجی مظاہرین کی قیادت صلاح الدین طوفان، سابق ناظم عبدالباری، قاری نظام الدین، محمد حسن وغیرہ کر رہے ہیں۔ احتجاجی مظاہرین نے دروش بازار میں دھرنا کیمپ قائم کردیا ہے اور انہوں نے احتجاج کے طور پر سیاہ جھنڈے لگائے ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔