چترال جیسی علاقے میں یونیورسٹی کا نہ ہونا افسوسناک امر ہے،وزیر مملکت ماروی میمن

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) چیرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور وزیر مملکت ماروی میمن نے کہا ہے کہ چترال کی جعرافیائی وسعت، یہاں کالجوں اور سکولوں کی تعداد اور سب سے بڑھ کر علم سے لگن اور شرح خواندگی کے پیش نظر یہاں پر الگ یونیورسٹی عوام کا حق اور حالات کا تقاضا ہے اور اس سلسلے میں وہ کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی جبکہ چترال جیسی علاقے میں یونیورسٹی کا نہ ہونا افسوسناک امر ہے ۔ گزشتہ دن یہاں عبدالولی خان یونیورسٹی کے چترال کیمپس میں طلباء وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ ہفتے سوسوم کے مقا م پر نو معصوم جانوں نے حصول علم کے دوران اپنی جانیں قربان کرکے یہ ثابت کردیا کہ چترال کے عوام علم کے متلاشی اور دلدادہ ہیں اور اس راہ میں جان قربان کرنا بھی ان کے لئے کوئی انہونی بات نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایسے لوگوں کے لئے یونیورسٹی قائم کرنا حکومت کا فرض ہے اور وہ ان کی طرف سے درخواست لے کر کوئی وفاقی حکومت کا کوئی دروازہ خالی نہیں چھوڑے گی ۔مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنماؤں سید احمد خان ، فضل رحیم ،صفت زرین اور نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ کی موجودگی میں انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کے طلباء طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنی صلاحیتیں تعمیری سرگرمیوں میں استعمال کرنے کا گر سیکھ لیں اور جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے علاقے میں سوشل انٹرپرائزز کو متعار ف کرانے اور ترقی دے کر نہ صرف خود کمانے کے قابل بن جائیں بلکہ علاقے میں ہنرمندوں اور دستکاروں کو بھی آگے لانے کا باعث بن جائیں۔ یونیورسٹی پہنچنے پر اپنی والہانہ استقبال پر انہوں نے اپنی طرف سے اسٹوڈنٹس کا شکریہ ادا کیا۔ یونیورسٹی کیمپس کے کوارڈینیٹر ضیاء الرحمن نے ماروی میمن کو خوش آمدیدکہا اور چترال کی بنی ہوئی شال تخفے کے طور پر پیش کی۔ دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے ضلعی ترجمان نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نےNiazi Advo ماروی میمن کے دورہ یونیورسٹی کیمپس کو چترال میں الگ یونیورسٹی کے قیام کے لئے ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی اثرورسوخ کو استعمال میں لاتے ہوئے چترال کے اس دیرینہ مطالبے کو پورا کرنے میں بھر پور کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ہفتے مسلم لیگ کی قیادت نے یونیورسٹی کیمپس کا دورہ کرکے طلباء وطالبات سے وعدہ کیا تھاکہ پارٹی قیادت کے دورہ چترال کے موقع پر یونیورسٹی کیمپس میں ان کا وزٹ رکھا جائے گا اور ماروی میمن کی آمد کے ساتھ ان کا وعد ہ بھی ایفا ہوگیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔