صوبائی حکومت کی طرف سے 422 ملین کتابیں فراہم کی گئی مگر ڈسٹرکٹ چترال میں بچے کتابوں سے محروم ہے۔عرفان نبی لال

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) پی ٹی آئی کے سینئر ورکر عرفان نبی لال نے اپنے ایک اخباری بیان کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے اعلان کے مطابق پورے صوبے میں422 ملین کتب فراہم کی گئی مگر چترال ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی غفلت کامظاہرہ کرتے ہو ئے سر کاری سکولوں میں مفت تدریسی کتب کی بر وقت فراہمی میں نا کام رہے۔ اس وجہ سے تعلیمی سال کے شروع میں ہی بچوں کی پڑھائی کتابوں کی عدم فراہمی کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے اس لیے کورسز کی تکمیل میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ایک سروے کے مطابق سر کاری سکولوں میں کتب کی فراہمی میں بے جا غفلت کا مظاہرہ کیا گیا ۔ جسکی وجہ سے طلباء و طالبات کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔ یہ محکمہ تعلیم کے زمہ داران کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اگر وزیر تعلیم، سکرٹری ایجو کیشن، ڈائیر یکٹر ایجوکیشن اور اساتذہ کے بچے گورنمنٹ سکولوں میں پڑ ھ رہے ہو تے تو اس طرح کی غفلت نہ ہوتی۔ جسکی کی وجہ سے اکثر والدین اپنے بچوں کو سر کاری سکولوں میں داخل کر نے سے کتراتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ کی اس طرح کی غفلت سے اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ یہ سو چے سمجھے منصوبے کے تحت سرکاری سکولوں کے معیار تعلیم کو تباہ کر رہے ہیں۔ اگر حکومت واقعی معیار تعلیم کی بہتری چاہتا ہے تو اُسے اپنے اعلانات پر عمل کرنا ہو گا۔اگر بچوں کے پاس کتابیں نہیں ہو نگی تو وہ کیسے پڑھیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے عہدیداران جو اس طرح کی غیر زمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہیں تو اُن کے خلاف غیر جانب دارانہ انکوائری کرو اکر انہیں قرار واقعی سزا دی جا ئے۔ تاکہ اس طرح کی بے ضابطگیاں آئندہ رونما نہ ہو سکیں اور بچوں کی تعلیمی کیرئیر خراب نہ ہو جا ئے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔