تحصیل موڑکہو کا واحد ہسپتال مختلف مسائل کا اماجگاہ

…….تحریر :اعجاز احمد موڑکہو

تحصیل موڑکہو ہیڈکوارٹر کا واحد ہسپتال آر ایس سی دراسن محکمہ صحت چترال اور ضلعی انتظامیہ کی بے توجہہ کا شکار ہوکرمختلف مسائل کا اماجگاہ بن چکا ہے۔تفصیلات کے مطابق ہسپتال کو 2012میں اپ گریڈ کرکے آر ایس سی کا درجہ دیا گیا تھا۔کافی عرصے بعد ہسپتال کیلئے ایک میڈیکل افسر کی تعیناتی کی گئی تھی۔جس سے مریضوں میں اُمید کی ایک کرن پیدا ہوگئی تھی۔مگر اب ڈاکٹر کو بھی ٹرانسفر کرکے کافی عرصہ گذر گیا ہے۔ہسپتال کیلئے نئے ڈاکٹر بھیجنے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔بجلی کی عدم دستیابی کے باعث ایکسرے پلانٹپہلے سے بند ہے۔ہسپتال میں ایک سینئر میڈیکل افسر،جونیئر میڈیکل افسر،ڈینٹل سرجن اور لیڈی ڈاکٹر اور نرسنگ اسٹاف کی آسامیاں خالے پڑے ہیں۔گوکہ ڈینٹل یونٹ ایک تجربہ کار ڈینٹل ٹیکنیشن کی موجودگی کے باعث نہایت خوش اسلوبی سے چل رہا ہے۔تاہم بجلی کی بندش کی وجہ سے ایکسرے پلانٹ بند پڑا ہے۔جسکی بناء پر لیبارٹری میں خون ٹیسٹ کرنے کا کام بھی متاثر ہے۔لیبارٹری کو ابھی تک مائکرولیب مشین فراہم نہیں کی گئی ہے۔بجلی کی بندش کے مسئلے پرقابو پانے کیلئے جنریٹر دیز ل بھی فراہم نہیں ۔جسکی بناء پر بیچاوہ مریضوں پر آسمان ٹوٹ پڑی ہے۔مہنگائی کے اس دور میں منہ مانگی کرایہ اداکرکے بونی ہسپتال جانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔مین گیٹ کے ساتھ ہسپتال کی چار دیواری اور اندرونی سطح پر قدیمی فیملی کوارٹرکی عمارت ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہوکر کھنڈرات کا نمونہ پیش کررہے ہیں۔انکی ریپرنگ کیلئے فنڈ کاکائی انتظام نہیں۔اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہسپتال کیلئے فوری طورپر ایک میڈیکل افسر بھیجدیا جائے۔ہسپتال کی بوسیدہ چار دیواری اور کمروں کی ریپرنگ کیلئے فنڈ کا اجرا کیا جائے۔ایکسپرے مشین اور لیبارٹری کو چلانے کیلئے فوری طورپر ڈیزل کا بندوبست کیا جائے۔اور ہسپتال میں موجود خالی اسامیوں کو فوری طورپر پُر کیا جائے۔ہسپتال کیلئے دوائی کے کوٹے میں اضافہ کیا جائے۔قانون ضرورت کے مطابق نیشنل گرڈسے ہسپتال تک روزانہ دوگھنٹے کیلئے بجلی پہنچایا جائے اس مقصد کیلئے محکمہ پیڈو کے ٹرانسمیشن لائین پہلے سے موجود ہیں۔جسکے لئے محکمہ صحت چترال اور ضلعی انتظامیہ کو خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ مریضوں کیلئے ان کی دہلیزپر صحت کی سہولت فراہم ہوسکے۔اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ کے پی کے،صوبائی وزیر صحت ،ڈی ایچ او چترال،ڈی سی چترال اور اے سی مستوج ،ایم این اے چترال اور ایم پی اے مستوج سے اپیل ہے کہ ہسپتال کے جملہ مسائل پر قابو پانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔تاکہ ترقی کے اس دور میں موڑکہو کے عوام صحت کے مسائل کا شکار ہونے سے بچ سکیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔