ریشن پاؤر ہاؤس میں15مئی تک کام کا آغاز ہونا چاہئے بصورت دیگر ریشن کے عوام بھرپوراحتجاج کرینگے

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)مورخہ 6مئی کو ویلج کونسل ریشن کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت خواجہ نظام الدین منعقد ہوا۔اجلاس میں 400سے زائد افراد نے شرکت کی۔جس کی وجہ سے اجلاس ایک جلسے کی شکل اختیار کرگئی اور متفقہ طورپر قرار داد پاس کی گئی۔قرارداد میں کہا گیا کہ 2015کے سیلاب میں ریشن پاؤر ہاؤس کو نقصان پہنچا تھا۔لگ بھگ 10مہینے گذرنے کے باوجودابھی تک نہ صوبائی حکومت اور نہ سیاسی نمائندگان اور نہ ضلعی حکومت نے بحالی کے لئے کوئی کوشش کی۔اجلاس میں مقررین نے صوبائی حکومت کی بے حسی پر شدیدتنقید کی۔تباہ شدہ پاؤر ہاؤس کے پی سی ٹو پچھلے چھ مہینے سے سکرٹری انرجی اینڈ پاؤر کے پاس پڑی ہے۔مگر اتنا عرصہ گذرنے کے بعد بھی پی ڈی ڈبلیو پی میں ٹیبل نہیں ہوا ہے اور یہ صوبائی حکومت کی نااہلی ہے۔جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔مقررین نے پاؤر ہاؤس کے صفائی کے کام کی سست رفتاری پر بھی غم وغصے کا اظہارکیا اور مطالبہ کیا کہ جلد از جلد مشینری کو باہر نکال کر جنریٹر کو ٹھیک کرکے کم از کم ایک جنریٹر چالو کیا جائے تاکہ رمضان المبارک سے پہلے پہلے قریبی گاؤں کو بجلی میسر ہوسکے۔آخر میں مقررین نے مقامی انتظامیہ ،عوامی نمائندگان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اُن کے ہوتے ہوئے عوام کو اپنے
مسائل کے لئے روڈوں پر نہیں آنا چاہئے ۔وہ اپنے فرائض منصبی کو سمجھے اگر وہ اپنے فرائض منصبی کو صحیح طورپرانجام نہ کرینگے تو عوام مجبوراًروڈوں پر آئینگے جو کہ اُن کا سیاسی حق ہے۔ مقررین نے متفقہ طورپر عوامی نمائندوں ،مقامی انتظامیہ اور پیڈو کے ذمہ داروں کو تبیہ کرتے ہوئے کہا کہ15مئی تک بجلی گھر میں کام کا آغاز ہونا چاہئے بصورت دیگر ریشن کے عوام بھرپوراحتجاج کرینگے جسکی تمام تر زمہ داری صوبائی حکومت،محکمہ پیڈو اور سیاسی نمائندگان پر ہوگی۔جلسے میں متفقہ طورپر یہ بھی فیصلہ ہوا کہ فی گھرانہ چندہ کشی کرکے پاؤر ہاوس کے لئے نیا جنریٹر خریدکر اپنی مدد آپ کے تحت بجلی بحال کرینگے ۔
جلسے سے وی سی ناظم شہزادہ منیر،سابق ناظم امیر اللہ،پی پی پی صدر سب ڈویژن مستوج ابولائث رامداسی،سابق استاد حاجی بلبل امان،سید سردار حسین،اسلم شیروانی ،جنرل کونسلر عارف اللہ اور یوتھ کونسلر انیس الرحمن نے خطاب کیا

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔