مدرسہ عائشہ صدیقہؓ ایون میں حفاظ ، ناظرہ اور ترجمہ قرآن کی تکمیل کرنے والی بچیوں کے اعزاز میں سادہ اور پُر وقار دینی تقریب

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس ) مدرسہ عائشہ صدیقہ درخناندہ ایون میں سابقہ کی طرح امسال بھی حفاظ ، ناظرہ اور ترجمہ قرآن کی تکمیل کرنے والی بچیوں کے اعزاز میں سادہ اور پُر وقار دینی تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں خواتین کیلئے شرعی پردے کا مکمل اہتمام کیا گیا تھا ۔ تاہم بچیوں کی حوصلہ افزائی کی خاطر کئی علماء نے اس پروگرام میں شرکت کی ، جن میں امیر جماعت اسلامی تحصیل چترال مولانا اسرار الدین الہلال ، مولانا حاجی اکبر معاویہ، مفتی حسن الدین ،ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال مولانا عمادالحق اور مولانا محمد نظام کے علاوہ علاقائی معززین اور دیگر فرزندانہ توحید شامل تھے ۔ مہتمم مدرسہ عائشہ صدیقہ مولانا حافظ خوشولی خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ قرآن شمع ہدایت ہے ۔ اس کے ہر لفظ کے بدلے اللہ رب العزت بے شمار اجر عطا فرماتے ہیں ۔ جنہیں لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا ۔ یہ دنیا اور آخرت کی کنجی ہے ۔ لیکن افسوس ہے آج قرآن پاک کے علم پر اتنی توجہ نہیں دی جاتی ۔ جتنی دنیاوی علوم کے حصول کیلئے جدو جہد کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ مدرسہ عائشہ صدیقہ کا قیام قر آن کے علم سے نئی نسل کو بہراور کرنا ہے ۔ اور یہ علاقے کے لوگوں کا دینی جذبہ ہے ۔ کہ مدرسہ مذکور میں سو سے زیادہ بچیاں مختلف شعبوں میں قرآن کا علم حاصل کر رہی ہیں ۔ جبکہ پچھلے سال بھی بیس سے زیادہ بچیاں مختلف شعبوں علم حاصل کرکے فارغ ہو چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ مدرسہ مخیر حضرات کے مالی تعاون سے چل رہا ہے ۔ تاہم مدرسہ میں بچیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔ جنہیں وقت کے ساتھ ساتھ پوراکیا جائے گا ۔ انہوں نے اس حوالے سے تعاون کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا ۔ اور امید ظاہر کی کہ مدرسے کی ضروریات پوری کرنے کیلئے دینی جذبے سے سرشار مخیر حضرات کا تعاون جاری رہے گا ۔ تقریب سے مولانا اسرار الدین الہلال نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ مدرسے اسلام کے قلعے ہیں ۔ جو بھی اس قلعے میں رہے گا ۔ وہ شر سے محفوظ رہے گا ۔ اس لئے ہمیں چاہیے ۔کہ اپنے بچوں کو مدرسوں میں دینی تعلیم کے حصول کیلئے داخل کریں ۔ تقریب سے مولانا حاجی اکبر معاویہ ،مفتی حسن الدین اور مولانا محمد نظام نے خطاب کیا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔