قاری فیض اللہ چترالی کی طر ف سے گزشتہ ایک سال میں متاثرین سیلاب وزلزلہ زرگان کے 500مکانات مکمل

چترال( نمائندہ چترال ایکسپریس ) معروف سماجی ومذہبی رہنما قاری فیض اللہ چترالی کی جانب سے چترال کے سیلاب و زلزلہ متاثرین کی بحالی کا کام مسلسل جاری ہے، گزشتہ سال آنے والے سیلاب و زلزلے سے جو لوگ مکانات سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے ،ان متاثرین میں سے 500 خاندانوں کو اب تک چھت کی سہولت کے لیے جستی چادریں فراہم کی جا چکی ہیں،ان میں 390افراد ایسے ہیں جن کے گھر سیلاب میں بہہ گئے تھے جبکہ ان لوگوں کی تعداد110 ہے جن کے گھر زلزلے میں منہدم ہو گئے تھے ان تمام افراد کی مکانات دوبارہ تعمیر کی جاچکی ہیں اس کے علاوہ سیلاب میں شہید ہونے والی 22میں سے 4مساجد کی دوبارہ تعمیر مکمل کی جاچکی ہے ، باقی کی تعمیر ومرمت کا کام جاری ہے جب کہ حسب سابق سالانہ تعمیر ہونے والی مساجد کی تعداد 20ہے جن کو جستی چادریں دی جا چکی ہیں اور یہ سلسلہ ہنوزجاری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار چترال میں قاری فیض اللہ کے نمائندہ خاص اور ان کی سماجی خدمات کے مقامی مسؤل خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب اور زلزلے کے بعد قاری فیض اللہ کی جانب سے متاثرین کی بحالی کے لیے مختلف مدات میں تعاون کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد سے اب تک سرکاری سروے کی روشنی میں بلا تفریق فرقہ و مکتب ان 500متاثرہ خاندانوں کو جستی چادریں فراہم کی جاچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ سیلاب سے مختلف علاقوں میں 22مساجد بھی شہید ہوچکی ہیں ان شہید مساجد کے ساتھ بھی مکمل تعاون کا سلسلہ جاری ہے ،شہید ہونے والی مساجد کو نقد اور سیمنٹ کی مد میں 15لاکھ روپے اور جستی چادریں دی جا چکی ہیں،اب تک 4مساجد کی دوبارہ مکمل تعمیر کی جا چکی ہے جبکہ باقی مساجد کی تعمیر و مرمت کا کام جاری ہے۔ مولانا خلیق الزمان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب اور زلزلے کے موقع پر فوری طور پر متاثرہ افراد میں راشن کی تقسیم،گرم بستروں کی فراہمی ، نقد امداد، مریضوں کے لیے ادویات ،کنوؤں کی کھدائی ودیگر حوالوں سے تعاون کیا جا چکا ہے ، سیلاب اور زلزلے کے موقع پر 90لاکھ نقد جبکہ راشن ،علاج معالجہ اور گرم بستر وغیرہ کی صورت میں 40لاکھ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں ۔ اپنے بیان میں مولانا خلیق الزمان نے کہا کہ چونکہ گزشتہ سال قاری صاحب کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ایک سال کے دوران جو متاثرین اپنے زیر تعمیر مکانات کی قنچیاں مکمل کرکے رابطہ کریں گے ان کو جستی چادریں فراہم کردی جائیں گی، اس اعلان کے بعد سے اب تک ایک سال مکمل ہوگیا ہے، جس کے بعد اب اس مدت میں توسیع کرکے اس کو بقر عیدتک کر دیا گیا ہے، لہٰذا جو متاثرہ افراد بقر عید تک اپنے زیر تعمیر مکانات کی قنچیاں مکمل کرلیں، ان کو چادریں فراہم کر دی جائیں گی، ایسے تمام افراد مجھ (خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزمان) سے یا قاری فیض اللہ سے خود رابطہ کر سکتے ہیں۔ دریں اثنا قاری فیض اللہ چترالی نے میڈیا سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے اپنی طرف سے مولانا خلیق الزمان ودیگر منتظمین مولانا عطاء الرحمن ناظم یوسی تریچ،مولانا عباس کشم،نور اعظم چیئرمین یوسی موڑکہو،خلیل اللہ ژیلی ،مولانا یوسف ناظم سب ڈویژن مستوج،مولانا فیض الدین مژگول،مولانا اخونذادہ کوشٹ،مولانا فداء الرحمن بونی،قاری احمد چیئرمین یوسی مستوج،مولانا انعام الحق ناظم یوسی دروش ون،مولانا محمود الحسن ناظم دروش ٹواور امام الدین نگر لشٹ و دیگرکا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بحالی کی کاموں کی نگرانی کی اورہمہ وقت رابطے میں رہے۔متاثرین کی بحالی کے لئے قاری مسلسل اندرون وبیرون ملک احباب سے رابطے میں رہے اور اس دوران غیر اعلانیہ طور پر تین مرتبہ چترال کا دورہ کیا اور ارندو سے یارخون تک بحالی کے کا موں از خود جائزہ لیا۔آخر میں قاری فیض اللہ نے چترال میں متاثرین کی بحالی کے سلسلے میں خصوصی توجہ وتعاون پر مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی صدر دار العلوم کراچی،شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی نائب صدر دارلعلوم کراچی ،شیخ الحدیث و مہتمم جامعہ بنوری ٹاؤن مولاناڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،ناظم جامعہ بنوری ٹاؤن مولانا امداد اللہ،رکن شوری جامعہ بنوری ٹاؤن مولانا عاصم زکی اور معروف سماجی شخصیت و میمن خدمت فورم کراچی کے صدر حاجی مسعود پاریکھ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیاجو اس مشکل گھڑی میں چترال کی متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑے رہے اور امید ظاہر کی کہ متاثرین کی مکمل بحالی تک ان کا تعاون جاری رہے گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔