بجلی کا موجودہ بحران حل ہونے تک سینگور پاور ہاؤس سے 3گھنٹے شیڈول بنا کر ٹاؤن ایریا کو بجلی فراہم کی جائے ۔آل ویلج کونسل فورم چترال

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)آج مورخہ11جون 2016آل ویلج کونسل فورم ضلع چترال کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت سجاد احمد خان صدر آل ویلج کونسل فورم VCسیکرٹریٹ میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ٹاؤن ایریا میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم ولٹیج کو زیر بحث لیا گیا اور طویل غور وخوص کے بعد واپڈا کی طرف سے ناروا سلوک کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ یہ بات سب کو پتہ ہے کہ چترال ٹاؤن پورے ڈسٹرکٹ کی آبادی کا 0 4 فیصد ہے اور یہاں بجلی کی کوئی سہولت عوام کو میسر نہیں خاص کر حالیہ صورت حال میں بجلی کی کم ولٹیج کی وجہ سے عوام کی قیمتی اشیاء خراب ہورہیں ہیں اور زیادہ تر خراب بھی ہو چکے ہیں ۔جسکی وجہ سے عوام میں اشتعال پایا جاتا ہے ۔ باوثوق ذاریع سے معلوم ہوا ہے کہ چترال میں موجودہ بجلی کا بہران دیر میں موجود چکیاتن گریڈ اسٹیشن کا پیدا کردہ ہے جسکو مانیٹر کرنے کی ضرورت ہے ویلج کونسل فورم نے پچھلے ادوار میں سنگور گانکورنی پاور ہاؤ س سے ٹاؤن کو 3گھنٹے کی سپلائی کا بھی ذکر کیا جو کہ پچھلے رمضان میں لوگوں کو مہیا کیا جاتا تھا ۔ جو کہ قابل عمل ہے ۔ مندرجہ بالا مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے ویلج کونسل فورم نے کم ولٹیج اور بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے ڈی ۔سی چترال کے ساتھ ایک میٹنگ کا بھی انعقاد کیا جائے گا ۔ تاکہ بجلی کے مسلے کا حل نکالا جاسکے ۔
نیز ویلج کونسل فورم کے ٹاؤن ایریا کے ناظمین ، نائب ناظمین اور کونسلرز نے میٹنگ میں دو قرارداد وں کی منظور ی دی گئی۔
۱) بجلی کے موجودہ کم ولٹیج کو حل کرنے کے سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ وہ ضلع دیر جاکر موجودہ صورت حال کا خود جایزہ لے کر شفارشات مرتب کرے ۔
۲) بجلی کا موجودہ بحران حل ہونے تک سینگور پاور ہاؤس سے 3گھنٹے شیڈول بنا کر ٹاؤن ایریا کو بجلی فراہم کی جائے ۔
آخر میں ویلج کونسل فورم نے ڈسٹرکٹ انتظامیہ کوخبردار کیا کہ اگر موجودہ کم ولٹیج اور گانکورنی پاور ہاؤ س سے ٹاؤن ایریا کو 3گھنٹے بجلی کی فراہمی کو یقنی نہ بنایا گیا تو نتیجے میں کسی بھی ناخوشگوار واقع کی تمام تر ذمہ داری ڈسٹرکٹ انتظامیہ پر ہوگی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔