چترال میں گذشتہ رات آندھی اور تیز بارشوں کے نتیجے میں مختلف مقامات پر سیلاب

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس ) چترال میں گزشتہ رات شدید اندھی اور تیز بارشوں کے نتیجے میں پاک افغان بارڈر اُرسون اور عشریت کے مقامات پر سیلاب آئے ۔ جس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے ۔ سیلاب سے اُرسون کے رہائشی محمد طاہر ولد شر یف ، کے گاڑی نمبر PS 2015یاسر عرفات ولد دوستی یار PS 832 اور فیض الرحمن ولد میر محمد گاڑی نمبر PS 20سیلاب برد ہوئے ۔ مقامی جامع مسجد کو نقصان پہنچا ، جبکہ محمد عیسی ولد طالب کا ذاتی بجلی گھر ،محمد قہار ولد عبدالقہار کے تین دکانات بمعہ سامان سیلاب کی نذر ہو گئے ۔IMG0013A اسی طرح یحی ولد طالب کے گھر سمیت مویشی خانے اور بڑی مقدار میں زمینات بمعہ گندم کی فصل اور باغات سیلاب میں بہہ گئے ہیں ۔ جس سے ان متاثرین کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ طوفانی بارش سے عشریت کے مقام پر بھی سیلاب آیا ۔ اور مختلف مقامات سے سیلابی ملبہ سڑک پر جمع ہونے سے چترال پشاور روڈ آٹھ گھنٹے تک بند رہا ، سیلاب سے عشریت ہی میں ایک شخص کا مویشی خانہ بہہ گیا ۔ اور تین مال مویشی ہلاک ہوئے ۔ گرمی کی شدت میں مسلسل اضافے کی وجہ سے ہندوکش سلسلہ کے سب سے بڑے گلشیر تریچمیر کے پگھلاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ جس کے نتیجے میں دریائے موڑکہو میں طغیانی آئی ہے ۔ پانی کے اس غیر معمولی بہاؤ کی وجہ سے سہت سیر گاؤں کے 65گھروں کو شدید خطرہ درپیش ہے ۔ اس گاؤں میں دریاء کے قریب کئی گھر گذشتہ سال بھی سیلاب برد ہوئے تھے ۔ جبکہ گذشتہIMG0009A روز غلام زار ، صلاح الدین اور شمس پناہ کے گھر بھی پانی کے بہاؤ کے نذر ہو گئے ۔ اس گاؤں میں دریا کے مسلسل کٹاؤ کی وجہ سے لوگ اپنے گھر خود بھی مسمار کر رہے ہیں ۔ تاکہ مکانات کی بعض ضروری اشیاء کو دریا بردگی سے بچایا جا سکے ۔ ویلج کونسل سہت کے نائب ناظم محبوب الرحمن نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا ، کہ سیر گاؤں کے 65 گھرانے انتہائی پریشانی کے عالم ہیں ۔ دریاء کے کٹاؤ کی وجہ سے گاؤں خاتمے کے دھانے پر ہے ۔ اس گاؤں کو بچانے کیلئے گذشتہ سال سے بار بار حکومت کو حفاظتی پشتوں کی تعمیر کیلئے مطالبات کئے گئے ۔ لیکن کہیں بھی شینوائی نہیں ہوئی ، IMG0010Aجس کی وجہ سے یہ لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔ چترال میں گرمی کی شدت زوروں پر ہے ۔ جس کی وجہ سے مختلف ندی نالوں کے پانی کی مقدار میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے ۔ اور سیلاب سے پہلے ہی سیلاب ہی کی صورت حال بن گئی ہے ۔ دریائے چترال کی سطح دن بدن بڑھ رہی ہے ۔ اور دریا کے بہاؤ کے راستے میں آنے والے دیہات وقصبات کٹاؤ کا شکار ہو رہے ہیں یا اُس کی زد میں آکر ڈوب رہے ہیں ۔ چترال کے خوبصورت گاؤں ایون امسال سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ہے ، اور ابھی سے پانی کی طغیانی کی وجہ سے ڈوبا جارہا ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔