فدا خان فدا جیسے لوگوں کی ڈوری ہلانے والی طاقتوں کو بے نقاب کیا جائے۔ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)شندورحقائق نامہ کے شریک مصنف ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے گلگت بلتستان کے پارلیمانی سیکرٹری فدا خان فدا کی طرف سے شندور میں اپنا الگ پولو فیسٹیول منعقد کرنے کے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ 1965میں بھارتی جرنیل نے لاہور میں ناشتہ اور پشاور میں ظہرانہ کھانے کا اعلان کیا تھا مگر جب وقت آیا تو وہ بی آر پی نہر بھی عبور نہ کرسکا۔چترال پریس کلب میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے لاسپور کے عوام کے ترجمان نے سوال اُٹھایا کہ اچانک فدا خان فدا کے پیٹ میں مروڑ اُٹھنے کی وجہ کیا ہے۔راجہ غلام دستگیر،راجہ محمد انور خان،راجہ مراد خان،راجہ حسین علی خان تاریخ اور ثقافت سے زیادہ باخبر تھے۔اور راجہ جان عالم پولو کھیل سے دلچسپی اور رغبت رکھتے تھے مگر اُنہوں نے شہزادہ خوش وقت الملک کامہمان بن کر شندور میں پولو کھیلا کبھی میزبان بننے کا دعویٰ نہیں کیا۔چیئرمین لطیف حسن،پیر کرم علی شاہ اور غلام محمد بھی عوام کے نمائندے گذرے ہیں اُنہوں نے کبھی شندور فیسٹیول کی میزبانی کا جھگڑا نہیں اُٹھایا۔چند مخصوص لوگ مخصوص اوقات میں اس قسم کا شوشہ کیوں چھوڑتے ہیں؟ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے گلگت بلتستان حکومت ،وفاقی وزیر داخلہ اور ملکی سلامتی کی ایجنسیوں سے اپیل کی ہے کہ فدا خان فدا جیسے لوگوں کی ڈوری ہلانے والی طاقتوں کو بے نقاب کیا جائے۔یہ لوگ پُرامن علاقے میں صدیوں پُرانی روایات اور دستور کو توڑکر بدامنی اور انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ڈاکٹر فیضی نے گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ اور سپیکر سے اپیل کی ہے کہ ایسے عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔