سینیٹرثمینہ عابد صاحبہ صوبائی حکومت کی ناکامی کا کچرا چترال کے ڈاکٹروں اورمحکمہ صحت کے ضلعی عہداداروں پرڈال رہی ہے

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال کی سول سوسائٹی کے مختلف شعبوں کے نمائندوں قاضی وقار اقبال ایڈوکیٹ، قاضی فیصل سعید، عالم زیب ایڈوکیٹ، کونسلر صاحب جان، قاضی حمید، خوش ولی خان، قاری امین، عطاء الرحمن، محمد شفیع ، اور دوسروں نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی سینیٹر ثمینہ عابد کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کے اچانک دورے پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس کا اصل مقصد اصلاح احوال ہونا چاہیئے اگر وہ ہسپتال کی بہتری میں مخلص ہے تو اپنے سینٹ فنڈ سے ہسپتال کی بہتر ی کے لئے اعلانات کرتی کیونکہ اس ہسپتال کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ وسائل کی کمی ہے۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ نے کچھ عرصہ پہلے خود ہی سرکاری ہسپتالوں کی خراب کارکردگی کا اسمبلی کے فلور پر ذکر کیا تھا لیکن ابھی تک نہ تو وزیر اعلیٰ نے چترال کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کیا اور نہ پی ٹی آئی کے قائد نے گزشتہ دنوں اپنے دو روزہ دورہ چترال کے دوران ہسپتال آنے کی زحمت کی اور تبدیلی کے وعدے کرنے والوں نے مایوسی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہاکہ سینٹر ثمینہ عابد کوچترال ہسپتال کا دورہ کرنے کے بعد ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور چترال کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر کے خلاف روایتی ریمارکس دینے کے بجائے اصل مسائل کو اُجاگر کرنا چاہیئے تھی کیونکہ صوبے میں اُس کی جماعت کی حکومت ہے اور وسائل فراہم کرنا صوبائی حکومت کی زمہ داری ہے تاہم صوبائی حکومت نے اپنی حالیہ بجٹ میں اس کے لئے کوئی خاطرخواہ فنڈ نہیں رکھا ہے سینیٹر صاحبہ صوبائی حکومت کی ناکامی کا کچرا چترال کے ڈاکٹروں اورمحکمہ صحت کے ضلعی عہداداروں پرڈال رہی ہے جو اُس کو زیب نہیں دیتی۔ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہاکہ موجودہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے چارج سنھبالنے کے بعد سے ہسپتال کی حالت بہتر بنادی ہے جس کی گواہی چترال کے چھ لاکھ کی آبادی دے رہی ہے اورگزشتہ سال کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے بھی اس کا اعتراف کرکے تعریفی سند جاری کردی ہے جوکہ ان کی کارکردگی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹر ثمینہ پر لازم ہے کہ اگر وہ چترال جیسے دوردراز علاقے کی ہسپتال میں بہتری لانا چاہتی ہیں تو وہ اس کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ اس کو درکار ضروری وسائل فراہم کرے ۔اور جدید میڈیکل آلات صوبائی حکومت کے ذریعے مہیا کروائیں کیونکہ چترال آج کل قدرتی آفات کی زد میں ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اس پر خصوصی توجہ دینے کی آشد ضرورت ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔