انور حسین چودھری کاچترالی فراڈی گروپ کی گرفتاری میں صوبائی اور ضلعی حکومت کے تعاون پر اُن کا شکریہ

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) کشمیری نژاد برطانوی شہری انور حسین چودھری نے چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چترالی فراڈی گروپ کی گرفتاری میں صوبائی اور ضلعی حکومت کے تعاون پر اُن کا شکریہ ادا کیا ہے۔اُنہوں نے کہا chudriکہ شادی کے نام پر لوگوں کو لوٹنے والے چترال سے تعلق رکھنے والے فراڈی گروپ کے کارندوں سید گل ولد سید عظیم سکنہ اوچشٹ چترال اور عبد الحمید ولد شہاب الدین سکنہ ایون کو میرے FIR پر میر پور پولیس نے گرفتار کرکے سیشن جج میر پور کی عدالت سے 5ستمبر تک جسمانی ریمانڈ لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔جس پر SHOتھانہ منگلا جاوید الرحمن مبارک باد کے مستحق ہے۔اُنہوں نے کہا کہ چترال میں دعوت عزیمت یہاں کی خواتین کے بیرون ضلع شادیوں کی چھان بین کے سلسلے میں بہترین کام کر رہا ہے اور اس کے باوجود کچھ لوگ شادی کا جھانسہ دے کر لڑکیوں کو دوسرے اضلاع میں لے جاکر شادی کے نام سے فراڈ کرتے ہیں۔چودھری انور حسین نے کہاکہ میرے ساتھ بھی یہی کچھ ہوا ہے تاہم صوبائی اور ضلعی حکومت کے تعاون سے کہانی کا ڈراپ سین ہونے والا ہے جس سے ملزمان اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں اور مجھے ضرور انصاف ملے گی۔انور حسین چودھری نے کہاکہ ان کی بیوی اور سسرالیوں کو بھی اب حقیقت کا سامنا کرنا پڑے گاجن کے خلاف بھی آزاد کشمیر کی مقامی عدالت نے دھوکہ دہی کے الزام میں وانٹ گرفتاری جاری کردی ہے جس کی بنا پر ان کی گرفتاری عمل میں آنی چاہئے۔ انہوں نے زور دے کرکہاہے کہ میرے ساتھ ذیادتی اور ظلم ہوا ہے اور میری بیوی خورشیدہ بی بی کی الزامات پر مجھ پر بے بنیاد کیس بھی بن گئے لیکن فراڈیوں کی گرفتاری اور تفتیشں کے نتیجے میں میرے ساتھ انصاف ہوگا۔ا نہوں نے ڈی۔سی چترال ، ڈی پی او چترال اور ضلع ناظم چترال سے اپیل کی ہے کہ وہ حقائق معلوم کرنے کے لئے ایک خصوصی کمیٹی بنائیں تاکہ ان کو انصاف اور فراڈی گروپ کو سزا مل سکے اور دوسرے لوگوں کو ان کی شر سے نجات مل سکے۔ چودھری انور نے کہاکہ گزشتہ پریس کانفرنس میں انہوں نے انجمن دعوت عزیمت کے بارے میں نامناسب جملوں کا استعمال کرکے بعض ارکان کو کالی بھیڑ قرار دیا تھا جس پر وہ مغذرت چاہتے ہوئے معافی طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ اس نے جذبات میں مغلوب ہوکر یہ باتیں کی تھی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔