اپنی بساط کے مطابق دن رات عوامی مسائل کے حل کیلئے جدو جہد کریں ،تاکہ عوام کو ہماری کوششیں نظر آئیں۔تحصیل ناظم مولانا الیاس

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس ) تحصیل ناظم چترال مولانا محمد الیاس نے کہا ہے ۔ کہ محدود وسائل سے درپیش بے پناہ مسائل کا حل ممکن نہیں ۔ لیکن تحصیل کونسل اور تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن عوام کے توقعات پر اترنے اور اُن کو مشکلات سے نکالنے کی حتی المقدور کو شش کریں گے ۔ اور ہماری سب سے بڑی کامیابی یہ ہے ۔ کہ ہم اپنی بساط کے مطابق دن رات عوامی مسائل کے حل کیلئے جدو جہد کریں ،تاکہ عوام کو ہماری کوششیں نظر آئیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل کونسل کے بجٹ اجلاس کے دوسرے روز ممبران تحصیل کونسل کی طرف سے اُٹھائے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال مسائلستان بن گیا ہے ۔ قدرتی آفات نے اسے اُن حالات سے دوچار کر دیا ہے ۔ جن پر قابو پانے کیلئے حکومت کی طرف سے بھاری خصوصی فنڈ کی ضرورت ہے ۔ جبکہ ہمارے پاس وسائل بہت کم ہیں تاہم ہم اپنے فرائض سے غافل نہیں ہیں ۔ اور نہ ہمارے خلوص میں کمی ہے ۔ انہوں نے ممبران سے اپیل کی ۔ کہ وہ عوامی کاموں پر نظر رکھیں ، اور فعال کردار اداکرکے عوام کو اپنے حقیقی نمایندہ ہونے کا یقین دلائیں ۔ انہوں نے ممبران سے کہا ۔ کہ کوئی بھی کام مقامی ممبر کی تسلی کے بغیر نہیں ہو سکتا ۔ لیکن ہمارے معاشرے میں کوئی بھی ادارہ یہ نہیں چاہتا ۔ کہ اُس کی چیک اینڈ بیلنس ہو ۔ مگر عوامی نمایندوں کو چاہیے ۔ کہ عوام کیلئے کئے جانے والے کاموں میں بزور خود کو شریک کریں ۔ اچھے بُرے پر نگاہ رکھیں ۔ اور اگر کسی کام میں کوتاہی ہو رہی ہو ۔ تو اصلاح احوال کیلئے بروقت اقدامات کریں ۔ شکایت حقیقت پر مبنی ہو ۔ تو اُس پر ضرور ایکشن لیا جائے گا ، اور ہم نے ناقص تعمیر کی وجہ سے حال ہی میں سی ڈی ایل ڈی کے پراجیکٹ کو روک دیا ہے ۔ کسی بھی ترقیاتی کام میں بلدیاتی نمایندوں کی تسلی اور اطمینان ضروری ہے ۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ سے باہر شادی کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر ضلع کونسل کے منظور شدہ قرارداد کو مستحسن اقدام قرار دیا ۔ اور کہا ۔ کہ تحصیل خاتون ممبر فریدہ سلطانہ نے اس حوالے سے قدم اُٹھایا ہے ۔ اور تمام سٹیک ہولڈر نے باہمی نشست کے بعد ایک کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا ہے ۔ جو ضلع کونسل کی طرف سے قائم شدہ کمیٹی کی معاونت کرے گا ۔ انہوں نے اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ۔ کہ ٹی ایم اے کے انجینئرز کی طرف سے منصوبوں سے متعلق لوکل کونسل بورڈ کو تسلی دینے کے باوجود ابھی تک فنڈ ریلیز نہیں کئے جا چکے ہیں ۔ جبکہ منصوبے کبھی کے پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایجوکیشن اور ہیلتھ میں جو بے قاعدگیاں ہو چکی ہیں ۔ اُن سے اس سلسلے میں آیندہ تحصیل کونسل کے اجلاس میں پو چھا جائے گا ۔ انہوں نے چترال میں حالیہ دنوں میں باہر سے پیشہ ور بھکاریوں کی آمد روکنے کیلئے پولیس کی طرف سے اقدامات کا مطالبہ کیا ۔ اور کہا ۔ کہ چترال پولیس اس حوالے سے گذشہ سالوں کی نسبت کم دلچسپی دیکھا رہا ہے ۔ حالانکہ پیشہ ور بھکاریوں کی وجہ سے کئی معاشرتی اخلاقی مسائل جنم لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کونسل کو یقین دلایا ۔ کہ حالیہ دنوں میں آتالیق ٹرانسپورٹ اڈے میں درکار سہولیات ایک مہینے کے اندر مکمل کئے جائیں گے ۔ جس سے عوام کی موجودہ مشکلات میں بہت کمی آئے گی ۔ قبل ازین کنوئنیر تحصیل کونسل خان حیات اللہ خان نے جب اجلاس کا باقاعدہ آغاز کیا ۔ تو حاجی سلطان محمد نے پسماندہ علاقوں کو بجٹ میں ترجیح دینے ، خاتون کونسلر ارندو نے میرکھنی پھاٹک میں علاقہ ارندو کے لوگوں کو نقل و حمل میں درپیش مشکلات اور شناختی کارڈز کے باوجود مقامی لوگوں کے رشتے داروں کو علاقے میں داخل نہ ہونے دینے سے متعلق اظہارخیال کرتے ہو ئے اس سے سلسلے اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ کیا ۔ اقلیتی رکن نظر گئے کی طرف سے بجٹ میں امتیازی سلوک کرنے ، شمشیر خان کی طرف سے اپر چترال کے ملازمین کا تبادلہ اپر چترال ہی میں کرنے ، خوش محمد کی طرف سے بجٹ میں بعض غیر ضروری اخراجات کم کرنے اور آلو ٹیکس گرم چشمہ ہی میں خرچ کرنے ،شیر نذیر کی طرف سے رجسٹرارسٹلمنٹ کی فیس میں ٹی ایم اے کو حصہ دینے ، محمد علی شاہ کی طرف سے قربانی کے جانوروں پر ٹیکس لگانے ، قاضی فضل معبود کی طرف سے دعوت عزیمت کے ٹی ایم اے گاڑیوں کے بجٹ میں اضافہ کرنے پر بات کی ۔ جبکہ فریدہ سلطانہ نے چترال کی بچیوں کی ضلع سے باہر شادی کی روک تھام کیلئے کمیٹی کو موثر بنانے کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس کے اختتام پر کنوئنیر تحصیل کونسل خان حیات اللہ خان نے اپنے ریمارکس میں کہا ۔ کہ اجلاس کے بہت سارے زیر بحث منٹس آگے بھیجتے ہیں ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ اُن پر عملدرآمد نہیں ہو پا رہا ۔ کنوئنیر نے بعد آزان غیر معینہ مدت کیلئے اجلاس ملتوی کردیا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔