وزیر اعظم کا دورہ چترال چترالی قوم کے لئے باعث تضحیک ہے ۔ پی ٹی آئی رہنما ر ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال عبدالطیف

پشاور (نمائندہ چترال ایکسپریس )پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال عبدالطیف نے وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ چترال پر رد عمل کا اظہار کرتے ہو ئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کا دورہ چترال چترالی قوم کے لئے باعث تضحیک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دو مرتبہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور تین مرتبہ وزیر اعظم پاکستان رہنے والے نواز شریف سے ہم نے یہ نہیں پوچھا کہ آپ کو انگریزی کیوں نہیں آتی لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ انہوں نے دوسری مرتبہ چترالی قوم کی تضحیک کی اور ان سے معیارسے گرے سوالات کئے جن سے ان کے ذہنی پستی کی عکاسی ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ چترالی تعلیمی لحاظ سے کے پی کے پہلے تین اضلاع میں شامل ہے لیکن ہاتھ میں پرچی لیکر اوبامہ سے ملاقات کرنے والے وزیر اعظم کو اس بات کا کیسے علم ہو سکتا ہے انہوں نے کہاکہ کبھی نواز شریف نے لاہور سے چند کلو میٹر فاصلے پر واقعہ قصور کے شہریوں سے یہ سوال پوچھا ہے انہوں نے کہاکہ چترالی قوم کو نہ صرف اردو آتی ہے بلکہ ان کو یہ بھی پتہ ہے کہ نواز شریف نے 1999میں پرویز مشرف سے معافی مانگ کر معاہدہ کر کے سعودی عرب بھا گ گیا تھا اور چترالی قوم کو یہ بھی پتہ ہے کہ پانامہ لیکس میں نواز شریف کے خاندان اور ان کے بچوں کے نام شامل ہیں ۔ اور آف شور کمپنیوں میں اربوں روپے کی لوٹی دولت اور اربوں روپے کی جائیدادیں برطانیہ میں موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سوال یہ نہیں کہ چترالی قوم کو اردو آتی ہے یا نہیں سوال یہ ہے کہ نواز شریف کب بڑے ہو نگے اور ان کو کب یہ تمیز آئیگی کہ عوام سے کس لہجے اور کس انداز میں بات کی جاتی ہے اور بھرے مجمے میں لوگوں سے کیسے سوالات پوچھے جاتے ہیں ۔ اگر نواز شریف کا خیال یہ ہے کہ وہ اس طرح ہتک آمیز رویہ اختیار کرتے ہو ئے چند کروڑ روپے کا اعلان کر کے چترالی قوم کو بیوقوف بنائینگے تو یہ ان کی خام خیالی ہے ۔ ہم اپنے تمام مسائل اور مشکلات کے باوجود اپنے قومی تشخص اور قومی حمیت پر کسی کو بھی انگلی اٹھانے کی ا جازت نہیں دینگے ۔ اس بات کا ثبوت چترالی قوم گزشتہ الیکشن میں دے چکی ہے اور 2018کے الیکشن میں بھی ان غیر سنجیدہ حرکات کا خمیازہ نواز شریف اوراس کے حواریوں کو بھگتنا پڑیگا ۔ انہوں نے اس بات پربھی افسوس کااظہار کیا کہ نواز شریف کے ناکام جلسہ کو کامیاب بنانے کے لئے کالج اور سکول کے بچوں کو استعمال کیا گیا جو کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں اوراس کی انکوائری اعلیٰ سطح پر کراء کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔