امریكى صدارتى انتخاب 

………محمد صابر ــــــــــــــــ گولدور چترال
ساری دنیا کی نظریں امریکی صدارتی انتخاب پر مرکوز ہیں ـ
دنيا کے طاقت ور انسان کے انتخاب كا مرحلہ قریب ہے -انتخابی عمل کے اس نظام کو صاف وشفاف رکھنے کےلیے میڈیا نمائندگان کو دعوت دی جاتی ہے ـ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا   انتخابی عمل کے ہر ایک لمحے کی کوریج کو عوام تک پہنچائے ـ اس کے علاوہ ریلٹی شو سے لیکر ڈراموں تک اس انتخابی عمل کی گونج سنائی دیتی ہے ـ امریکی صدارتی چناؤ دنیا کے دوسرے ممالک کی انتخابی عمل سے قدرے مختلف ہے ـ دونوں حریف ایک ساتھ ایک ہی مجلس میں باقاعدہ اپنے اپنے ایجنڈے کی تشھیر کرتے دیکھائی دیتے ہیں ـ ایک حریف دوسرے حریف کی چھوٹی سی غلطی یا کمزوری کو اچھال کر اس کی معمولی سی لغزش کو عوام کے سامنے پہاڑ کی مانند بناتا ہے ـ یہاں تک ایک دوسرے کے پرسنل میٹرز تک دسکس کئے جاتے ہیں ـ ہر طرف ہر سو ایک سیاسی جنگ کا سا سماں ہوتا ہے ـ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے ـ اور جب یہ ایک ترقی یافتہ لوگوں کی دیس میں تو پھر کیا ہی کہنے ـ ہمارے ہاں اس کے برعکس   امیدوار ایک دوسرے سے براہ راست مباحثہ کجا ایک دوسرے کا سامنا کرنا گوارا نہیں کرینگے ـ
اس دفعہ دیموکریٹک پارٹی کےصدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن اور رپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونالڈٹرمپ ایک دوسرے کےآمنے سامنے ہیں ـ دونوں امیدواروں کی جانب سے تندوتیز جملوں کا تبادلہ ہورہا ہے ـ ہر ایک کوئی نہ کوئی ہربہ استعمال کررہا ہےـ دونوں حریفوں کا ایک ہی جگہ یکجا ہوکر اظہار خیال ایک دوسرے پر الفاظ کا حملہ اور عوام کے سوالات کا جواب دینا ہی امریکن صدارتی چناؤ کو امتیازی حیثیت کا حامل بناتا ہے ـ ٹرمپ ہیلڑی کا ٹانگ کھینچتے ہیں، تو ہیلری ٹرمپ کی ـ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں صدر کے انتخاب کا یہ سب سے منفرد انداز ہے ـ مگر عوام بھی خوب جانتے ہیں کہ کون کتنے پانی میں ہے ـ تقریبا سنہ  1789 میں امریکہ میں سب سے پہلے صدارتی انتخابات منعقد ہوئے ـ اور جارج واشنگٹن پہلے صدر منتخب ہوئے ـ شروع شروع میں انتخابات میں مباحثہ نام کی کوئی چیز نہیں تھی ـ بعد ازاں تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتا ہے کہ، سنہ 1860کے بعد سے مباحثے کا عمل شروع ہواـ دنیا بھر میں جہاں پر ہیلری کی جگہ ٹرمپ کی مقبولیت اور جیت کی باتیں ہو رہی ہیں ـ وہی پر گزشتہ سالوں سے مسٹر ٹرمپ کی مسلمانوں کے خلاف باتوں کو انتخابی عمل کے نتائج پر انداز ہونے کا دعوه بھی کیا یا رہا ہےـ ہیلری نے تو ٹرمپ کے خلاف باقاعدہ امریکن مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وه ہیلری کو سپورٹ کریں ـ بہرحال ایک دلچسپ بات امریکی صدارتی انتخاب میں کئی بار ایسا بھی ہوا کہ مقبولیت کے اعتبار سے موسٹ فیورٹ کو شکست کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے ـ
ذاتی طو مجھے ڈونالڈٹرمپ کی ایک خوبی بے حد پسند ہےـ ٹرمپ ایک وطن پرست شخص ہے ـ جو کہ اپنے ملک امریکہ کےلیے کچھ کرنا چاہتا ہے ـ امریکہ کا کھویا ہوا مقام واپس اسے دلانا چاہتا ہےـ بہر کیف یہ تو آنے والا وقت ہی بتا سکتا ہے کہ کون کتنے پانی میں ہے ـ
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔