غلط فیصلے کا نتیجہ،لواری ٹنل شیڈول جمعہ کے روز ہزاروں مسافر پھنس گئے ۔

دروش( نمائندہ چترال ایکسپریس) حکومت کی طرف سے لواری ٹنل کو ہفتے میں صرف ایک دن عوامی سفر کے لئے کھولنے کے فیصلے کے منفی اثرات لوگوں پر بری طرح پڑ رہے ہیں۔ جمعہ کے روز شیڈول کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں مسافر چترال سے ملک کے دوسرے حصوں کی طرف سفر کیلئے روانہ ہوئے مگر انہیں میرکھنی کے مقام پر روکا گیا اور دن 12بجے تک تین کلومیٹر فاصلے تک گاڑیوں کی قطار بن چکی تھی۔ ہزاروں کی تعدا د میں مسافر سخت سردی میں انتظار کی گھڑیاں کاٹ رہے تھے جبکہ کچھ مسافر آگ جلا کر خود کو سردی سے محفوظ کرنے کی ناکام کوشش کرتے دیکھے گئے۔ بڑی تعداد میں خواتین، بچے ، ضعیف العمر اور بیمار افراد کسی بھی قسم کے سہولیات کی عدم دستیابی میں بے آب و گیاہ مقام پر انتظار کر تے رہے۔ بعد ازاں سینکڑوں گاڑیوں کا قافلہ لواری ٹنل کی طرف نکل پڑا مگر راستے کی خراب صورتحال، دیر سائیڈ سے آنے والی گاڑیوں کے قافلے اور شدید بد انتظامی کی وجہ سے بد ترین ٹریفک جام ہوگئی جوکہ آخری خبریں آنے تک جاری تھی۔ جمعہ کی صبح سات بجے چترال اور دیگر علاقوں سے سفر شروع کرنے والے ہزاروں کی تعداد میں مسافر 16گھنٹوں سے محصور ہیں۔ بڑی تعداد میں مسافروں کو چترال اور دروش سے دیر تک جانے کیلئے گاڑیاں دستیاب نہیں ہو سکیں اور وہ سخت احتجاج کرتے رہے۔ چھ لاکھ کی آبادی کے لئے ہفتے میں صرف ایک دن ٹنل کو کھولنے کا فیصلہ حکومت اور این ایچ اے کی نااہلی ثابت ہوئی کیونکہ اداروں نے عوامی مسائل کا ادراک نہ کرتے ہوئے ازخود غیر مناسب شیڈول جاری کیا۔ دوسری طرف چترال کے لوگ منتخب عوامی نمائندگان کی کارکردگی سے سخت نالاں ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق براڈم کے مقام پر سڑک کی مخدوش حالت کی وجہ سے گاڑیوں کو چڑھائی چڑھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مسافروں نے شکایت کی کہ این ایچ اے اور FWOکی طرف سے سڑک کی مناسب صفائی نہیں کی گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ گاڑیاں ایکدوسرے کو آسانی سے کراس نہیں کر سکتیں۔ صبح سویرے دیر سائیڈ سے بھی بڑی تعداد میں گاڑیاں ٹنل کراس کرنے لگیں ۔ آخری اطلاع کے مطابق اسوقت سینکڑون گاڑیاں اور ہزاروں مسافر اسوقت لواری ٹنل کے دونوں اطراف میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں گاڑیاں لواری ٹنل کے اندر بھی موجود ہیں ۔ شدید سردی اور سہولیات کی عدم موجودگی میں مسافر جن میں خواتین، بچے اور ضعیف العمر افراد شامل ہیں کھلے آسمان تلے پچھلے کئی گھنٹوں سے انتظار کی کٹھن گھڑیاں کاٹ رہے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق سبزیوں سے لدے کم ازکم چار گاڑیاں ایکسیڈنٹ کا شکار ہوگئی ہیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں

اترك تعليقاً

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔