صدا بصحرا ………شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار

……………ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ؔ ……….

وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بڑے پن کا مظاہر ہ کرتے ہوئے کرکٹ گراؤنڈ ایبٹ آباد میں اندڑ 13- کے ٹر ائیلز میں حصہ لینے والے بچوں سے معافی مانگ لی ہے اس سے قبل وزیراعلیٰ نے اپنے سرکاری ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ کے لئے ضلعی انتظامیہ کے حکم پرکرکٹ گراؤ نڈ میں جاری ٹرائیلز کو بند کر کے بچوں کو باہر نکال کر اس گراؤنڈ کو خالی کرانے کا فوری نوٹس لیا تھا چنانچہ بچوں نے واپس آکر ٹرائیلز جاری رکھا اور و زیر اعلیٰ کا ہیلی کاپٹر دوسری جگہ اُ تر گیا وزیراعلیٰ صوبائی حکومت کے ترجمان ، اطلاعات اور اعلیٰ تعلیم کے لئے حکومت کے مشیر مشتاق غنی کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے لئے ایبٹ آباد جارہے تھے ایسے مواقع پر انتظا میہ والے شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار ہونے کا ثبوت دیتے ہیں اور اس ضمن میں اوٹ پٹانگ کام کرتے ہیں ضلعی انتظامیہ کے حکم پر پورے صوبے کے دور دراز اضلاع سے آئی ہوئی ٹیموں اور انڈر 13- کے ٹرا ئیلز میں حصہ لینے والے بچوں کو باہر نکال کر ابیٹ آباد کرکٹ گراؤنڈ کو ہیلی کاپٹر کے لئے خالی کیا گیا تھا شکر ہے کہ اس واقعے کی اطلاع وزیراعلیٰ کو بروقت دی گئی اور انہوں نے فوری نوٹس لیکر اپنا ہیلی کاپٹر دوسری جگہ اُتارنے کا فیصلہ کیا فارسی میں ایک مقولہ ہے ’’ پیران نمی پرند ، مرید ان می پرانند ‘‘یعنی پیر خود ہوا میں نہیں اُڑتا ، مرید اُس کو ہوا میں اُڑاتے ہیں یہ بات حکمرانوں پر بھی صادق آتی ہے فیلڈرمارشل ایوب خان اور زیڈاے بھٹو کے ادوار کا جا ئزہ لے لیا جائے تو پتہ لگتا ہے کہ حکمران کو خوش کر نے کے لئے انتظامیہ نے کیا کیا گل نہیں کھلا ئے ! جنرل ضیا ء الحق کو سائیکل پر بٹھا کر بازاروں کی سیر کرائی یہ سادگی اور کفایت شعاری کا اشتہار تھا مگر اس پر موٹروں کے جلوس پر اُٹھنے والے اخراجات سے ہزار گنا زیادہ خرچہ آیا سینکڑوں گاڑیوں میں سیکورٹی والوں کو لاکرسٹرک کے دونوں طرف پہر ہ دیا گیا سفید کپڑوں میں پولیس کو بازاروں میں تعینات کیا گیا نیک نامی کم اور بد نامی زیادہ ہوئی حکمران کا ن کے کچے ہوتے ہیں خوشامد اُن کی کمزوری ہوتی ہے اس کمزوری سے لوگ فائد ہ اُٹھاتے ہیں اطلاعات تک بروقت رسائی بھی حکمرانوں کے لئے مسئلہ ہوتا ہے حکمرانوں کے چاروں طرف خوشامد یوں کا ٹولہ ہوتا ہے اس ٹولے نے حکمرانوں کو گھیرا رکھا ہوتا ہے باہر سے آنے والی معلومات کو خوشامد کی چھلنی سے گذارا جاتا ہے اور حکمران تک پہنچنے نہیں دیا جاتا وکلاء کی تحریک کے دوران جنرل مشرف کو اصل حقائق سے بے خبر رکھا جاتا تھا خو شامد یوں کا ٹولہ کہتا تھا جھاگ بیٹھ جائے گا مگر جھاگ بیٹھنے والا نہیں تھا اگر مشرف خوشامدیوں کے نرغے سے باہر آتے تو پتہ لگ جاتا کہ جسٹس افتخار چوہد ری کو چیلنج کر کے انہوں نے کتنی بڑی غلطی کی ہے ؟ اس طرح 1999 ء میں میاں نواز شریف کے گرد خو شامدیوں کا ہجوم جمع ہوا تھا وہ لوگ ان کو اخبارات پڑھتے نہیں دیتے تھے حقائق تک پہنچنے نہیں دیتے تھے ایران کے سابق بادشا ہ آریہ مہر رضا شاہ پہلوی کو آخری لمحے تک بے خبر رکھا گیا قدرت اللہ شہاب نے لکھا ہے ہے سیکرٹری اطلاعات کی حیثیت سے میں نے جو تجر بہ حاصل کیا وہ یہ تھا کہ اطلاعات کو اپنے Boss سے کس طرح چھپا یا جائے او رعوام کو کس طرح اندھیر ے میں رکھا جائے ! ایبٹ آباد کے تازہ واقعے کی دو باتیں قابل تعریف ہیں پہلی بات یہ ہے کہ وزیراعلیٰ کا ہیلی کاپٹر پشاور سے اُڑان بھرنے سے پہلے ان کو اطلاع مل گئی کہ ایبٹ آباد میں ضلعی انتظامیہ نے بڑا پھڈا کیا ہوا ہے بچوں کو باہر نکال کر کرکٹ گراؤنڈ کو ہیلی کاپٹر کے لئے خالی کیا گیا ہے۔ اطلاع ملنے کے بعد وزیر اعلیٰ نے مثالی عالی ظرفی کا مظاہر ہ کیا انہوں نے کہا کہ میرا ہیلی کاپٹر کر کٹ گراؤنڈ پر نہیں اُترے گا بچوں کو واپس لاؤ ٹرائیلز جا ری رکھو ایبٹ آباد کے دورے سے واپسی پر انہوں نے پریس کے ذریعے بچوں سے معافی مانگی اور ضلعی انتظامیہ کے اس حرکت کے خلاف انکوائری کا حکم دیا۔ اگر وزیر اعلیٰ سکرٹر یٹ کا کوئی افسر اس میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف کاروائی ہو گی۔ اگر آبیٹ آباد کی ضلعی انتظامیہ نے اپنی طرف سے غیر ضروری پھرتی دیکھا کر وزیر اعلیٰ کی خو شامد سے نمبر بنانے کی کوشش کی ہے تو مقامی انتظامیہ کے زمہ داروں کو اسکا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ ہم ایبٹ آباد واقعے کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کی عالی ظرفی کی داد دیتے ہیں۔ اور اُمید رکھتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ اسی طرح ہر معاملے پر مقامی سطح کی پارٹی قیادت سے قریبی رابطہ رکھیں گے اور حکومت کو بد نام کرنے کے لئے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے والے سر کاری حکام کی اوٹ پٹا نگ حرکتوں کا نوٹس لیتے رہیں گے۔ بقول شاعر
ہم نے مانا کہ تعافل نہ کرو گے لیکن
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔