علماء سے درخواست ہے کہ وہ اسلام کے فلاحی اور عادلانہ نظام کو معاشرے میں لاگو کرنے کی کوششوں میں ہماری رہنمائی کریںوزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک نے کہا ہے کہ دینی تعلیم ہی دراصل اعلیٰ ترین تعلیم ہے جو مسلمان کو دنیا و آخرت کی روشنی دینے کے ساتھ انسانیت کی معراج پر بھی پہنچاتی ہے علماء سے درخواست ہے کہ وہ اسلام کے فلاحی اور عادلانہ نظام کو معاشرے میں لاگو کرنے کی کوششوں میں ہماری رہنمائی کریں ہم دینی مدارس میں اصلاحات اور عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں ہرممکن تعاون کو تیار ہیں علماء کو یہ بھی دعوت ہے کہ وہ عوامی مفاد اور اصلاح کی نیت سے ہم سے ضرور ملیں، حکومت میں موجود کمی یا خامی کی نشاندہی کریںImage may contain: 5 people, people sitting, crowd and indoor اور انہیں دور کرنے کیلئے اخلاص سے مشورے دیں تو ان پر عمل میں دیر نہیں لگائی جائے گی ہم کرپشن سے پاک شفاف نظام حکومت کیلئے کوشاں ہیں جس کا اولین مقصد انسانی فلاح و بہبوداور اداروں کی مضبوطی ہے اور یہی ہمارے آفاقی مذہب کا اولین درس بھی ہے ہم اب جہیز پر پابندی کا قانون لا رہے ہیں جس پر کام شروع کر دیا گیا اور اگلے مہینے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا یہ قانون امیر غریب سب کیلئے یکساں اور بلاامتیاز ہو گا تاکہ معاشرے کو اس برائی اور ناسور سے بھی چھٹکارا ملے ہم اس اہم عوامی مسئلے پر علماء سے سب پہلے تعاون کی درخواست کرتے ہیں سودی کاروبار پر پابندی، سکولوں میں ناظرہ و باترجمہ قرآن لازمی قرار دینے اور دیگر اسلامی و اصلاحی قوانین کی عوام کے ساتھ علماء نے بھی پذیرائی کی جس پر ہم انکے مشکور ہیں اگر یہ کوششیں پہلے ہوجاتیں تو غریب کے استحصال پر مبنی زیادہ تر معاشرتی برائیاں اب تک دم توڑ چکی ہوتیں اور انکی وجہ سے خاندان کے خاندان نہ اجڑچکے ہوتے وہ نوشہرہ کے قریب دارالعلوم اسلامیہ اضاخیل میں فارغ التحصیل حفاظ کی دستار بندی کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے تقریب سے جامعہ کے مہتمم سید نثار اللہ باچا، نائب مہتمم سید انواراللہ ، مولانا زاہد حسین اور دیگر جید علماء نے بھی خطاب کیا جنہوں نے صوبائی حکومت کے فلاحی اور اصلاحی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے انہیں کامیاب بنانے میں مکمل تعاون کا یقین دلایاپرویزخٹک نے کہا کہ علماء دراصل انبیاء کے حقیقی وارث ہیں خود ان کا بچپن علماء کی گود میں گزرا ہے مولانا نثار اللہ باچاانکے خاندان کے فرد جیسے ہیں جنکی بچپن میں انہیں دی ہوئی دینی تعلیم کے ساتھ انکی شفقت حتیٰ کہ حوصلہ افزائی کیلئے دئیے سکے تک انہیں یاد ہیں حقیقت یہ ہے کہ انہی علماء کی بے لوث تدریس اور شبانہ روز کوششوں کی بدولت آج لاکھوں حفاظ ہمارے اندر موجود ہیں اور دین و قرآن کی تعلیمات ہرشہر اور گاؤں تک پہنچی ہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ دینی مدارس حقیقی تعلیمی و علمی این جی اوز ہیں جہاں سکول و کالجز کی مجموعی تعداد سے بھی زیادہ تعداد کو داخلہ دینے کے علاوہ زیرتعلیم طلبہ و طالبات کے قیام و طعام کی سہولیات تک تقریباً مفت ہوتی ہیں جو کسی حکومتی ادارے یا این جی او کے بس کی بات نہیں اور ہمارے غریب بچے ان سے زیادہ تعداد میں مستفید ہوتے ہیں جو کسی نعمت سے کم نہیں مدارس کو قومی اور بین الاقوامی دھارے میں لانے سے قوم کو زیادہ فائدہ ہو گا اس موقع پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہمارا منشور اسلامی تعلیمات کے مطابق عدل و انصاف پر مبنی فلاحی معاشرے کا قیام ہے ہمارا مقصد حکومت کے وسائل اور اختیارات کا فائدہ چند حکمرانوں یا خاندانوں کی بجائے غریب عوام کو پہنچانا ہے ہم عوام کو مختلف ناموں سے وقتی اور جذباتی نعروں پر خوش کرنے مگر انکے حقیقی مسائل نظر انداز کرنے کی روایتی سیاست کو بھی ایک برائی اور گناہ سمجھتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے ہمیشہ دعاگو ہیں کہ ہمیں منافقت کی سیاست اور حکومت سے محفوظ رکھے ہم اگر عوام ڈیلیور نہ کر سکیں اور ادارے مضبوط نہ بناسکیں تو حکومت کرنے اور عوام پر مسلط رہنے کی بجائے گھر جانا ہی بہتر سمجھتے ہیں اسلئے ہم حکومت اور عوامی مفاد کے معاملات میں عوامی مفاد کو بھول کر محض قانون کی آڑ میں حکمرانی کے مزے لوٹنے کی بجائے ضمیر کی آواز اور اخلاقی اقدار کو ترجیح دینگے چاہے ضمیر ہمیں حکومت چھوڑنے کا ہی کیوں نہ کہے اخلاق اور ضمیر کی آواز پر لبیک کہنے سے ہی قومیں زندہ بنتی اور ترقی کرتی ہیں پرویز خٹک نے ذر ائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے جلسوں کو جلسی کہنے والوں کی عقل نوشہرہ کے عظیم الشان جلسے کو دیکھنے سے ٹھکانے آ چکی کیونکہ یہ جلسہ نوشہرہ کے کارکنوں نے مختصر نوٹس پر مقامی طور پر کیا اور جی ٹی روڈ پر شہر اور بازاروں کے وسط میں کرانے کی بجائے گاؤں ختوخیل کے دور افتادہ نو تعمیر سٹیڈیم میں منعقد کرایا جس میں صرف مقامی لوگوں نے شرکت کی مگر اسے بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت پی ٹی آئی نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ چاروں صوبوں اور وفاق میں بھاری اکثریت لے گی اور حکومتیں بنائے گی انہوں نے کہا کہ نوشہرہ کلاں سپورٹس سٹیڈ یم کے تا ریخی جلسہ عا م کی کامیا بی درحقیقت پاکستان تحریک انصا ف کے چیر مین عمران خان اور تحر یک انصاف کی صو بائی حکومت پر بھر پور اعتماد کا نتیجہ ہے عوام کرپٹ حکمرانوں سے چھٹکاراحاصل کرنا چا ہتے ہیں اور اس ملک کی با گ ڈور ایمان دار قیادت کو دینا چا ہتے ہیں جو عمران خان کی صور ت میں ہمارے پاس موجود ہے پر ویز خٹک نے کہا کہ اب کر پشن اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے عوام خیبر پختونخوا میں نظا م کی تبدیلی کے ثمرات دیکھ چکے خیبر پختونخوا میں نظام کی تبدیلی کو چاروں صوبوں میں پذیرائی ملی ہے انہوں نے نوشہرہ کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نوشہرہ کے عوام نے ان پر اور ان کے خاندان پر اعتماد کیا مخا لفین کو ان کی حیثیت کا اندازہ لگ چکا تحریک انصا ف اس ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن چکی ہے پر ویز خٹک نے کہا کہ چین سے ہو نے والے معاہدوں کی بدولت خیبر پختونخوا میں صنعتی اور معاشی سرگرمیوں کا احیاء ہو رہا ہے اب دوسرے ممالک سے بھی لوگ روزگار کے لئے ہمارے صوبے کا رخ کریں گے اور یہاں عوام کا معیار زندگی بلند ہو گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔