پاکستان تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جو اپنے منشور پر عملی طور پر کاربند ہے۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے نامور سماجی و سیاسی شخصیت اور معروف بزنس مین حاجی فضل ودود خان کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا خیر مقد م کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جو اپنے منشور پر عملی طور پر کاربند ہے ۔تحریک انصاف کا دیگر سیاسی جماعتوں سے موازنہ بنتا ہی نہیں ہے۔ روایتی سیاسی جماعتیں گزشتہ 70 سالوں میں اس قوم کے غریب بچوں کو سکولوں میں تعلیم اور ہسپتالوں میں علاج تک مہیا نہ کر سکیں۔ انہوں نے ہر ادارے اور ہر محکمے پر سیاست کی ۔ انگریز وں کے دیئے گئے طبقاتی نظام پر مجرنامہ خاموشی اختیار کئے رکھی کیونکہ اسی ظالم نظام سے مفاد پرست سیاستدانوں کے مفادات وابستہ تھے ۔پاکستان تحریک انصاف نے ملکی تاریخ میں پہلی بار قوم کو ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑا کرنے کیلئے خیبرپختونخوا میں نظام کی تبدیلی کی ٹھوس بنیادیں رکھ دی ہیں۔ اب ایس ایم ایس اور ایز ی لوڈ کا کلچر ختم ہو چکا ہے۔ خیبرپختونخوا میں میرٹ ، قانون کی بالادستی اور ایک شفاف نظام حکومت ہے جو نئے پاکستان کی طرف عملی قدم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونین کونسل کلہ بٹ تحصیل ٹوپی ضلع صوابی میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ Image may contain: 5 people, people walking, crowd and beardسپیکر صوبائی اسمبلی اور قائمقام گورنر اسد قیصر، سینئر صوبائی وزیر شاہر ام خان ترکئی ، ایم این اے عاقب اﷲ خان اور دیگر نے بھی تقریب سے خطاب کیاجبکہ علاقہ کے سیاسی رہنماؤں ، عمائدین ، ضلع وتحصیل اور ویلج کونسل کے اراکین ، تحریک انصاف کی مقامی قیادت، کارکنان اور کثیر تعداد میں عوام نے جلسے میں شرکت کی ۔اس موقع پر حاجی فضل ودود خان نے اپنے خاندان اور سینکڑوں ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے حاجی فضل ودود خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والوں کا خیر مقدم کیا اور تحریک انصاف کی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ حاجی فضل ودود کی صورت میں ہمیں ایک بہترین تحریکی دوست اور متحرک رہنما ملا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ معاشرے کے مختلف طبقات سے نامور شخصیات کی تحریک انصاف میں شمولیت اس امر کی غماز ہے کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی آچکی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان میں نظام کی تبدیلی اتنی ناگزیر ہوچکی ہے کہ اس سوچ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی قیادت میں تبدیلی کے جس عمل کا آغاز کیا ہے اس کو پورے پاکستان میں لے جانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنے ، حقدار کو اُس کا حق دینے اور میرٹ کی بالادستی کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں۔ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے صرف تین سالوں میں جو اقدامات کئے ہیں وہ دیگر جماعتیں دہائیوں پر محیط اپنے سیاسی کیرئیر میں نہ کر سکیں کیونکہ اُن کے پاس نہ سوچ تھی اور نہ ہی ویژن ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ دُنیا میں ترقی کے پیچھے ایک ہی راز پوشیدہ ہے اور وہ ہے نظام کی شفافیت اور اداروں کی مضبوطی، جب تک ہم اپنے نظام کو ٹھیک کرکے اداروں کو بااختیار اور مضبوط نہیں بنائیں گے تو پاکستان سو سال میں بھی ترقی نہیں کر سکتا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاسی مجرموں نے یہاں کے ہر ادارے پر سیاست بازی کی ۔گزشتہ 70 سالوں میں غریب عوام کے ساتھ بہت ظلم ہوا۔ تعلیم اور صحت جیسے بنیادی شعبے بھی سیاست کا شکار ہو گئے ۔ غریب کے بچوں کو نہ اُستاد میسر تھا اور نہ بیٹھنے کیلئے کرسی ۔ایک طبقاتی نظام پر اکتفا کیا گیا تاکہ خان ہمیشہ خان رہے اور غریب ، غریب سے غریب ترہو تا جائے ۔انہوں نے صوبائی حکومت کی تعلیمی اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں شعبہ تعلیم کی بہتری کی وجہ سے عوام کا کھویا ہوا اعتماد بحال ہو چکا ہے ۔ 35 ہزار بچوں کے والدین اپنے بچوں کو پرائیوٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں منتقل کر چکے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب وہ حکومت میں آئے تو ہسپتالوں کی حالت بھی ابتر تھی ۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ یہاں سکول اُستاد کیلئے ، تھانہ پولیس کیلئے اور ہسپتال ڈاکٹروں کیلئے بنائے گئے غریب عوام کی تو کسی نے فکر ہی نہیں کی۔ موجودہ صوبائی حکومت نے محکمہ صحت کا قبلہ درست کیا اور خصوصی طور پر غریب اور مستحق عوام کیلئے صحت انصاف کارڈ کا اجراء کیا جس سے 18 لاکھ خاندان مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ آئندہ سال 30 لاکھ خاندانوں کو یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ واحد صوبہ ہے جس کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں سمیت تمام عملہ موجود ہے ۔ صوبائی حکومت کے انتظامی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اسلام کے نام پر بننے والی ایم ایم اے کی حکومت اسلام کیلئے کچھ نہ کرسکی مگر تحریک انصاف نے اس ضمن میں بھی خاطر خواہ اقدامات کئے ہیں۔ نجی سکول کے خلاف قانون پاس کیا گیا ، غیر شرعی جہیز کے خلاف قانون لارہے ہیں ، سکولوں میں پانچویں کلاس تک ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے بارہویں تک قرآن باترجمعہ لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ ملایشین حکومت کے تعاون سے غازی میں حلال فوڈ انڈسٹری قائم کر رہے ہیں جہاں روزمرہ استعمال کی چیزوں میں حلال وحرام کی تفریق بھی کی جائے گی ۔ صوبائی حکومت نے غریب عوام کی فلاح اور اُسے سہولیات کی فراہمی کیلئے ریکارڈ قانون سازی کی ہے ۔ رائٹ ٹو انفارمیشن، رائٹ ٹو سروسز اور وصل بلور جیسے اہم قوانین سمیت سو سے زائد قوانین پاس کئے ہیں جبکہ ڈیڑھ سو کے قریب قوانین اور ترامیم تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ بیروزگاری کے خاتمے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت اس مقصد کیلئے وسیع پیمانے پر صنعتوں کے قیام کی منصوبہ بندی کر چکی ہے ۔صوبہ بھر میں موجود بیمار صنعتوں کی بحالی سمیت نئی صنعتوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ۔ نئے کارخانوں کیلئے این او سی کی شرط ختم کی گئی ہے اور صنعتکار وں کو پرکشش مراعات دی گئی ہیں۔ خیبرپختونخوا سرمایہ کاری کیلئے دیگر تمام صوبوں سے زیادہ فیزیبل بن چکا ہے۔ رشکئی میں 40 ہزار کنال اراضی پر صنعتی بستی کے قیام کیلئے ایم او یو ہو چکا ہے اور چین نے صنعتوں کی منتقلی کیلئے دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ بیجنگ روڈ شو کے تناظر میں روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت جاری ہے ۔ 82 منصوبوں پر ایم او یوز ہوئے ہیں جن کو گراؤنڈ پرلانے کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ خیبرپختونخوا کا مستقبل بڑا تابناک ہے ۔ کیونکہ سی پیک کی وجہ سے یہ صوبہ افغانستان ، واخان ، وسطی ایشیاء سمیت پورے خطے کیلئے تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کا مرکز بننے جارہا ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔