چترال (جہانگیر جگر سے)صوبائی وزیر برائے کھیل وثقافت اور پی ٹی آئی کے ڈویژنل صدر محمود خان نے چترال کا ایک ہنگامی وطوفانی دورہ کر کے متعدد ترقیاتی اسکیمز کا افتتاح کیا جن میں سپورٹس سٹڈئیم گہلی بونی،آر سی سی پل موژگول،آر سی سی پل ریشن،آر سی سی پل پوکیڑ،اور ریشن گول پل شامل تھے۔مختلف مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع چترال میں عمران خان کی ہدائیت پر آٹھ پلوں سمیت کئی سڑکوں کی تعمیر کے لئے ایک ارب پانچ کروڑ روپے کا پیکیج دیا گیا تھا ان پلوں کی از سر نو تعمیر سے چترال کی تعمیر ترقی میں
بڑی مدد ملے گی۔ایجوکیشن ہیلتھ اور صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر کام کیرفتار بڑھانا تو تحریک انصاف کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریشن بجلی گھر کی بحالی کے منصوبے کے لئے ایک ارب روپے کی منظوری تو پہلے ہی دی جا چکی ہے۔رمضان کے مہینے کے دورانبونی اور ملحقہ علاقوں کو بجلی دینے کی غرض سے ڈیزل جنریٹر کو چلایا جائے گا ریسکیو 1122 کو دائیرہ کار چترال تک بڑھانے کا حتمی فیصلہ ہو چکا ہے۔تاہم ان منصوبہ جات کے چار چار اور پانچ پانچ مرتبہ افتتاح کئے گئے ہیں۔منسٹر جب گولدہ پل کا افتتاح کرنے کے لئے جب بروز گول پہنچے تو اس پل کاافتتاح کر کے سلیم خان صوبائی ممبر پہلے سے وہاں موجودتھے تاہم جب پی ٹی آئی کے کارکن بھی وہاں پہنچ کر پانچوین بار اس کا افتتاح کیا
تو اس موقع پر ایک مناظرے کی فضا پیدا ہوگئی۔جہاں کوئی نا خشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔دونوں پارٹیز کے کار کنوں نے نہائیت صبر سے ان کی تقاریر کو سنا۔سلیم خان نے کہا کہ وہ حسب اختلاف کے نمائیندہ ہیں۔سیلابوں اور برف باری نے چترال کی انفراسٹکچر کو تباہ کر دیا ہے۔جن کی بحالی کے لئے اربوں روپے کی ضرورت ہے مگر صوبے کے پاس فنڈز دستیاب نہیں۔اور ایک ارب روپے کی پیکیج سے یہ کام مکمل نہیں کیا جا سکتاصوبائی حکومت چترال کو مناسب امداد فراہم نہیں کرتی۔دیگر اضلاع کو اربوں روپے کے پیکیجز دئے گئے ہیں۔یہ ذمہ داری این ڈی ایم اے اور
پی ڈی ایم اے کی ہے کہ بحالی کے لئے فنڈز مہیا کرے۔اس موقع پر معلوم ہوا کہ اس سے بھی پہلے ضلع ناظم اس پل کا افتتاح کر چکے تھے اور سابق ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی نے بھی اس پل کا افتتاح کیا تھا۔ان پر بھی الزام لگایا گیا کہ وہ بلا تحقیق ہر تعمیراتی کام کے شروع پر اپنے اپنے بورڈ آویزاں کر چکے ہیں۔حالانکہ ان منصوبوں سے ان کا کوئی تعلق نہیں یہ صوبائی منصوبے ہیں۔اس موقع پر سلیم خان کی درخواست پر صوبائی وزیر نے ایک ہائیر سکینڈری سکول بروز چترال کو اپنے فنڈ سے دینے کا اعلان کیا۔جس پر عوام نے ان کا شکریہ ادا کیا۔اس سے قبل خاتون ایم پی اے فوزیہ بی بی،صدر صدر پی ٹی آئی عبدالطیف،چیف آفیسر رحمت غازی اور رضیت باللہ نے بھی خطاب کیا۔
Advertisements
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں