ایس آر ایس پی کے دو میگاواٹ بجلی گھر سے چترال ٹاون کوبلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لئے پاور کمیٹی کا تین دن کا ڈیڈ لائن
چترال( نمائندہ چترال ایکسپریس ) چترال شہر میں بجلی کیلئے سرگرم تنظیم پاور کمیٹی نے انتظامیہ کو تین دنوں کا ڈیڈ لائن دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایس آر ایس پیکے دو میگاواٹ بجلی گھر سے چترال شہر کوبلا تعطل بجلی فراہم کیا جائے بصورت دیگر شدید احتجاج کا راستہ اپنا یا جائیگا ۔جمعہ کے دن چترال پریس کلب میں پاور کمیٹی کے صدر خان حیات اللہ خان ،نائب صدر محمدکوثرایڈوکیٹ ،چئیرمین ناصر احمد،سین احمد و ممبران کے علاوہ نوید احمد بیگ،حبیب حسین مغل ، محمد سید خان لال،, محی الدین ، اور وی سی ناظمین نے درجنوں شہریوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاور کمیٹی کی انتھک کوششوں سے سرحد رورل سپورٹ پروگرامایس آر ایس پینے گولین بیر موغ کے مقام پر 35کروڑ روپے کی لاگت سے دو میگاواٹ بجلی گھر تعمیر کیا جس کیلئے ہم چیف ایگزیکٹیو آفیسر شہزادہ مسعود الملک کے شکر گزار ہیں۔ انھوں نے کہاکہ مذکورہ بجلی گھر کا افتتاح چند دن پہلے ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو افیسر نے ایک صوبائی وزیر سے کرایا۔ انتظامیہ اور واپڈا نے پاور کمیٹی کے ساتھ مل کر شہر کو بجلی کی تقسیم کا تین مرتبہ شیڈول ترتیب دیا۔ مگر ہر بار واپڈ کے اہلکار مکر جاتے ہیں۔ اورچترال شہر بجلی کی نعمت سے محروم رہا۔ جبکہ دوسری طرف اسی بجلی گھر سے چترال شہر سے باہر کئی دیہات کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی جاری ہے ۔محکمہ واپڈا کی من مانیوں سے رمضان کے مبارک آیام میں چترال شہر کے بجلی صارفین بجلی کی نعمت سے محروم ہیں ،اُنہوں نے کہا کہ ہم نےآس پاس کے علاقوں کو بجلی نہ دینے بات کبھی بھی نہیں کی مذکروہ بجلی گھرصرف صرف ٹاون ایرہا کے لئے بنائی گئی ہے پہلے ٹاون ایریا کو بجلی کی فراہمی پوری کی جائے بعد میں دوسرے علاقوں کو بجلی دی جائے۔اُنہوں نے کہا کہ پائور کمیٹی نے کئی بار بجلی کی فراہمی کے لئے ہر ادارے کا دروازہ کھٹکٹایا مگر کوئی بھی ہماری فریاد سننے کے لئے تیار نہیں۔ انھوں نے انتظامیہ اور واپڈا کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ واپڈا ریاست کے اندر ریاست بن چکا ہے ۔ یاریاستی ادارے بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ اُنہوں نےعوام کا مسلہ حل کرنے کے بجائے سیاست چمکانے کے کوششوں پر ممبر قومی اسمبلی ،ممبران صوبائی اسمبلی اور ضلعی ناظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اخر کارمجبور ہوکر ہم نے سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔اور ہمارا احتجاج و یلج سطح پر شروع ہونگے اور ہمارا دھرنا اُس وقت تک جاری رہیگا جب تک چترال ٹاون کو شیڈول کے مطابق بجلی نہیں دی جائے گی۔اُنہو ں نے وزیر اعظم پاکستان،چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعلٰی کے پی کے اورآرمی چیف سے اس سلسلے میں اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایس آر ایس پی کے بجلی گھر میں کوئی خرابی ہے یا بجلی گھر بنانے میں ادارے سے کوئی غفلت ہوئی ہے تو اُن کا احتساب کیا جائے اور اگر واپڈا کے اہلکار صارفین کودو میگاواٹ بجلی دینے میں غفلت برت رہے تو ان اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔اس موقع پر تجار یونین کے صدر حبیب حسین مغل نے کہا کہ کہ تجار برادری بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج سے انتہائی تنگ آچکے ہیں اگر اس مسئلے کا حل نہ نکلا گیا تو تجار برادری انتہائی قدم اُٹھانے پر مجبور ہونگے۔