یونین کونسل ایون کے عوام کا خستہ حال چیتر پُل کی فوری مرمت کا مطالبہ

چترال ( محکم الدین ) یونین کونسل ایون کے عوام نے خستہ حال چیتر پُل کی فوری مرمت کا مطالبہ کیا ہے ۔ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ یونین کونسل ایون چالیس ہزار آبادی پر مشتمل علاقہ ہے ۔ جن کے چترال شہر سے رابطے کا اہم ذریعہ چیتر پُل ہے ۔ لیکن یہ پُل متعلقہ ادارے کے ذمہ داروں کی بے حسی کے سبب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکا ہے ۔ اور اس پر سے گزرنے والی گاڑیوں اور مسافروں کو پُل کے اُکھڑے ہوئے تختوں اور نیم ٹھونکے ہوئے کیلوں کی وجہ سے انتہائی تکالیف کا سامناہے ۔ مسافر اور مال بردار گاڑیوں کا پُل کراس کرتے ہوئے پنکچر ہونا معمول بن گیا ہے ۔ اور ٹیکسی ڈرائیوروں کی مزدوری ٹائروں کی مرمت پر خرچ ہورہی ہے ۔ لیکن متعلقہ ادارے کے کانوں جوں تک نہیں رینگتی ۔ کہ لوگ کس مشکل اور تکالیف سے دوچار ہیں ۔ پُل کے ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے آنے والے سیاحوں کو ناقابل بیان زحمت اُٹھانی پڑتی ہے ۔ جس سے صوبائی حکومت کی ساکھ کو بھی بُری طرح نقصان پہنچ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ابھی عیدالفطر قریب ہے ۔ اور عید کے دنوں میں سیاحوں کی بہت بڑی تعداد کالاش ویلیز کی سیر کیلئے آنے کے امکانات ہیں ۔ جس سے پُل پر مزید دباؤ بڑھ جائے گا ۔ اور مسافروں کو اور بھی مشکلات درپیش ہوں گی ۔ جبکہ پُل کے اوپری چند تختے جو ٹوٹ کر اُکھڑ چکے ہیں ، فوری مرمت کرکے مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے ۔ عوامی حلقوں نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ کہ ایکسین سی اینڈ ڈبلیو کا تعلق بھی اسی قصبے سے ہے ۔ لیکن نہ جانے اُن کی نظریں اس پُل کو عبور کرتے ہوئے اس پر کیوں کر نہیں پڑتیں۔انہوں نے کہا ۔ کہ پُل کی فوری مرمت کرکے لوگوں کو مشکلات سے نکالا جائے ۔ جس پر کوئی بڑا خرچہ نہیں ہے ۔ اگر سی اینڈ ڈبلیو ایسا کرنے سے قاصر ہے ۔ تو رمبور ، بمبوریت ، بریر اور ایون کے عوام اور ڈرائیور برادری چندہ جمع کرکے اس کی مرمت کریں گے ۔ لیکن یہ صوبائی حکومت کے ماتھے پر بد نُما داغ ہو گا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔