جماعت اسلامی ضلع چترال کی طرف سے اہالیان چترال کوعید ملن پارٹی

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) اتوار کے روز جماعت اسلامی ضلع چترال کی طرف سے اہالیان چترال کوعید ملن پارٹی دی گئی جس سے ضلع ناظم مغفرت شاہ، امیر جماعت اسلامی ضلع چترال مولانا جمشید احمد، سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی اور دوسرے رہنماؤں مولانا اسرارالدین الہلال،خان حیات اللہ خان، قاضی سلامت اللہ، مولانا شیر عزیز، محمد نادر شاہ، عبدالحق، وجیہ الدین، فضل ربی جان اور دوسروں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی ہی حقیقی معنوں میں جمہوری مذہبی سیاسی جماعت ہے جس کی قیادت صالح اور امین ہے جن پر ابھی تک کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع نہیں ملا ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کے نازک ترین دور سے گزرنے والی اس ملک کو اگر کوئی جماعت بدترین بحرانوں اور مایوسی کے دلدل سے باہر نکالنے کی سکت اور صلاحیت رکھتی ہے تو وہ صرف اور صرف یہی جماعت ہے جس پر سب کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم نے چترال میں کام کرنے والے بعض این جی اوز کا نام لیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنا قبلہ درست کریں اور عملی سیاست میں مداخلت سے گریز کریں ورنہ اسے ڈونر کی طرف سے دی گئی پائی پائی کا حساب لیا جائے گاجوکہ کسی مخصوص خاندان اور افراد کی بجائے چترال سے غربت اور پسماندگی کے خاتمے کے لئے دئیے گئے ہیں۔ ضلع ناظم نے اس سال اپریل کے مہینے میں توہین رسالت کے بعد پیش آمدہ حالات کآحوالے سے ضلعی حکومت کی کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہاکہ تنقید دراصل اس پر ہوتی ہے جوکام کرے ورنہ چترال میں ایم این اے اور تین ایم پی ایز کوئی تنقید نہیں کرتا کیونکہ وہ کام کرنے کی بجائے سوئے ہوئے ہیں۔ سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہاکہ انہوں نے ناموس رسالت کے لئے گرفتار شدہ افراد کی جیل سے رہائی کے لئے کام سیاسی کریڈٹ لینے کے لئے نہیں بلکہ رضائے الٰہی کے حصول کے لئے کیا تھا۔ انہوں نے دعوئے رسالت کے دعویدار ملغون رشید کو کیفرکردار تک پہنچانے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس موقع پر اے این پی کے ضلعی رہنما مولانا قاضی سیف اللہ اور پی پی پی کے دیرینہ کارکن اور رہنما پشنبہ خان نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے گزشتہ اپریل کو دعوائے رسالت کے بعد پولیس فورس کی طرف سے احتجاجیوں پر وحشیانہ تشدد اور غیر قانونی حراست میں رکھنے کی جوڈیشل انکوائری کرانے، شاتم رسول کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچانے، ایس آر ایس پی کی طرف سے گولین میں دو میگاواٹ بجلی گھر کی تکمیل میں ناکامی کا نوٹس لینے اور چترال میں عمارتی لکڑی کے لئے محکمہ جنگلات کی طرف سے پرمٹ کی اجراء پر پابندی ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔