وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سرکاری ملازمین کے لئے ہیلتھ انشورنس سکیم پر ورکنگ گروپ کی سفارشات کی منطوری دے دی

 پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سرکاری ملازمین کے لئے ہیلتھ انشورنس سکیم پر ورکنگ گروپ کی سفارشات کی منطوری دے دی ہے۔ سکیم کے تحت صوبے کے تقریباً چار لاکھ 33ہزار سرکاری ملازمین کو ہیلتھ انشورنس کارڈ پر علاج معالجے کا آپشن دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ سیکرٹری صحت عابد مجید، سٹریٹیجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اسرار خان اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ کو ہیلتھ انشورنس کارڈ کی صوبے کے سرکاری ملازمین تک توسیع کے لئے مجوزہ منصوبے، اسکے مقاصد، اثرات، سکوپ آف ورک، تخمینہ اخراجات اور مطلوبہ اقدامات پر بریفنگ دی گئی جبکہ سکیم کے نفاذ کے لئے مختلف تجاویز منظوری کے لئے پیش کی گئیں۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس سکیم سے نہ صرف انتظامی و آپریشنل لاگت میں کمی آئے گی بلکہ تمام سرکاری ملازمین کو پہلے سے بہتر اور یکساں بنیادوں پر طبی علاج کی سہولت میسر آ سکے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ میڈیکل اٹنڈنٹس رولز تقریباً چار لاکھ 33ہزار ملازمین کی طبی سہولت کے اخراجات کو ر کرتا ہے۔ 40فیصد سے زیادہ کلاس فور سے نیچے جبکہ 75فیصد سے زیادہ گریڈ 16 سے نیچے کے ملازمین اس پر انحصار کرتے ہیں۔ غیر شفاف پراسیس اور باز ادائیگی کا غیر شفاف طریق کار یوٹیلائیزیشن کے مسائل میں اضافہ کرتا ہے۔ باز ادائیگی، حوالہ جاتی کیسز اور ایڈوانس ادائیگی کے امور انتہائی پیچیدہ ہیں اور نچلے گریڈ کے ملازمین عموماً ادائیگی کے متحمل نہیں ہوتے جسکی وجہ سے طبی داد رسی میں یکسانیت نہیں رہتی۔ اسکے علاوہ نا معلوم کیسز بھی پبلک ہسپتالوں میں استعمال کئے جاتے ہیں۔ موجودہ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لئے کارڈز، کارڈ ریڈرز، درکار افراد اور رولز پر نظر ثانی کے لئے ٹھیک ٹھاک اخراجات کی ضرورت ہے۔ سکیم کے شفاف اور دیرپا نفاذکے لئے سوشل ہیلتھ پروٹیکشن پریمیئم کے دو مختلف پیکج تجویز کئے گئے پہلے پیکج کے مطابق فی ملازم سالانہ 28,820روپے پریمیم متوقع ہے جو ماہانہ 2400روپے بنتا ہے۔ دوسرے پیکج کے مطابق9600روپے سالانہ پریمیم فی ملازم متوقع ہے جو 800روپے ماہانہ بنتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کو ہیلتھ انشورنس کارڈ کی سرکاری ملازمین تک توسیع اور طبی الاؤنس کے طور پر او پی ڈی جاری رکھنے سمیت مختلف سفارشات پیش کی گئیں۔ وزیر اعلیٰ نے ملازمین کو انشورنس کارڈ کی پیشکش دینے سے اتفاق کیا اور کہا کہ یہ ایک مفید سکیم ہے جس سے تمام سرکاری ملازمین کی طبی داد رسی یکساں بنیادوں پر ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو طبی سہولیات کی فراہمی کے عمل کو معیاری اور شفاف بنانا اشد ضروری ہے ۔ انہوں نے پریمیم کو گریڈ وائز رکھنے کی ہدایت کی تاکہ نچلے گریڈز کے ملازمین اس سہولت سے با آسانی استفادہ کر سکیں۔انہوں نے ہیلتھ انشورنس سکیم کی آپشن کی پیشکش کے سلسلے میں میڈیا، دیگر رسمی ذرائع اور ایمپلائز اورینٹیشن سیشن کے ذریعے سرکاری ملازمین کے ساتھ کمیونیکیشن یقینی بنانے کی ہدایت ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔