سینیٹر سراج الحق کااین سی ایچ ڈی کے احتجاجی ملازمین سے خطاب 

اسلام آباد(چترال ایکسپریس)امیر جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے اور کرپشن کا زہراقتدار کے ایوانوں اور قومی اداروں میں سرایت کر چکا ہے، 70 سالوں سے بجٹ میں صرف خوشحال لوگوں کو ریلیف دیا جاتا ہے۔ جبکہ غریبوں کے لئے اس بجٹ میں کچھ نہیں ہوتا۔ ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے پارلیمان میں آوازبلند اور سڑکوں پر احتجاج کرینگے۔ غریب کی نمائندگی کے دعویدار بھی کروڑوں اوراربوں روپے خرچ کرکے اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں ،انہوں نے سیاست کو تجارت بنارکھا ہے ۔کروڑوں لگا کر اسمبلی کا ممبر بننے والے قومی خزانے سے اربوں لوٹتے ہیں اور ان اثاثوں کو ملک سے باہر منتقل کردیا ہے ۔ جماعت اسلامی 20جولائی سے فاٹا کے قبائلی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ایف سی آر کے کالے قانون کے خاتمہ کیلئے بھرپور تحریک چلائے گی۔حکمرانوں نے فاٹا اصلاحات پر فوری عملدرآمد نہ کیا تو قبائلی عوام کے ساتھ اسلام آباد میں دھرنا دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد میں این سی ایچ ڈی کے احتجاجی ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس مو قع پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ بھی مو جو د تھے ۔
سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ حکمران ملازمین کو اپنے اوپر بوجھ سمجھتے ہیں حالانکہ وہ خود عوام پر بوجھ ہیں اور قومی خزانے کو اپنے اللوں تللوں پر خرچ کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے 70 سال میں ملک پر ایلیٹ کلاس کی حکومت ہے اور اقتدار پر مسلط طبقہ اشرافیہ نے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم کررکھا ہے۔ پارٹیاں مختلف ،مگر ان کی ذہنیت ایک ہے۔بجٹ میں ہر سال خوشحال لوگوں کے لئے ریلیف ہوتا ہے اور غریبوں کو جھوٹی تسلیوں پر ٹرخا دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزدور کی کم سے کم تنخواہ 15 ہزار روپے کے فیصلے پر بھی عمل نہیں ہوا۔حالانکہ 15ہزار روپے میں اوسط درجے کے خاندان کی خوراک کی ضروریات بھی پوری نہیں ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار 15 ہزار میں ایک گھر کا بجٹ بنا کر دکھائیں۔ بڑوں کے کتے پاکستان میں مکھن کھاتے ہیں اور غریب کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔ ایوانوں کے دروازے غریبوں کے لئے بند کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے موجودہ حکمرانوں سے کوئی توقع نہیں کہ وہ ملازمین کے مسائل حل کریں کیونکہ ان کے بنائے ہوئے نظام میں موت تو مل سکتی ہے مگر مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ مسائل صرف اللہ کے نظام سے ہی حل ہوں گے۔ اللہ کا نظام انصاف کا نظام ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کرپشن میں جو بھی ملوث ہے اس کا احتساب ہو۔ اب کرپشن اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ قومی نعرہ بن چکا ہے کہ احتساب ہو اور سب کا ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جسم اور جمہوریت اس کی روح ہے۔ اگر جمہوریت اورپاکستان کو الگ نہیں کیا جاسکتاتو ہم اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے فاٹا کے ساتھ کیا گیا کوئی وعدہ بھی پور انہیں کیا اور سرتاج عزیز کی قیادت میں فاٹا اصلاحات کمیٹی کی تجاویز پر عمل درآمدکو التوا میں ڈال کر فاٹا کے ایک کروڑ سے زائد عوام کو مایوسی اور بے یقینی میں مبتلا کررکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی قبائلی عوام کے ساتھ ہے اور فاٹا اصلاحات پر عمل درآمد تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ،انہوں نے کہا کہ ایف سی آر کا قانون اگر حکمرانوں کو اتنا ہی پسند ہے تو اسے پورا ملک اور اسلام آباد میں نافذ کردیں تاکہ ہر جگہ ایک ہی قانون نافذ ہو۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 20جولائی سے فاٹا بچاؤ تحریک شروع کررہی ہے اور یکم اگست تک فاٹا میں ہر جگہ بھرپور عوامی جلسے کئے جائیں گے اور آخر میں لاکھوں قبائلی عوام کے ساتھ اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا دیا جائے گا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔