جس سی پیک میں دیر اور چترال کا حصہ نہ ہو ہم اسے نہیں مانیں گے،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق

دیربالا( چترال ایکسپریس)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے جس سی پیک میں دیر اور چترال کا حصہ نہ ہو ہم اسے نہیں مانیں گے، ملک و قوم کے مفاد میں سب سے مناسب راستہ سی پیک کیلئے چترال اور دیر ہے، بھر چین کے قریب ہونے کی وجہ سے سی پیک میں سب سے پہلے حق ملاکنڈ کا ہی بنتا ہے سی پیک کیلئے سینیٹ کمیٹی کی تجویزکردہ ملاکنڈ روٹ ہی اصل روٹ ہے،نواز شریف نے اللہ اور رسول ﷺ کے ساتھ مدینہ منورہ میں جو وعدہ کیا تھااسے نہ نبھانے کی سزا بھگت رہے ہیں ،نواز شریف کو اللہ نے کئی موقعے دئے لیکن اس نے ضائع کردئے ،ہم سب کا بلا امتیاز احتساب چاہتے ہیں تیرے میرے چور کی باتوں کا وقت گذر گیا ہے اب کرپٹ اشرافیہ کا بیرحمانہ اور بلاامتیاز احتساب ہوکر رہیگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر بالا کوہستان کے علاقہ کلکوٹ میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرمرکزی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی امیرالعظیم ، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ ،سینیئر صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ خان ،امیرجماعت اسلامی ضلع دیربالا حنیف اللہ ،ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ،ممبر صوبائی اسمبلی محمد علی خان ،ضلعی ناظم دیر بالا صاحبزادہ فصیح اللہ اور دیگر نے خطاب کیا ،امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ احتساب کیلئے جماعت اسلامی کی تحریک اب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی ہے،قومی خزانے کو لوٹنے والے بہت جلد اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اس ملک میں کسی فرد کی حکمرانی نہیں بلکہ اللہ کے نظام کے نفاظ کیلئے روز اول سے جدوجہد کررہی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک سے سودی نظام کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ مجھے مسجد بنوی ﷺمیں بڑے بڑے علمائے کرام نے بتایا کہ جب نواز شریف ملک سے ملک بدر تھے تو روزیہاں آکر وعدے کرتے تھے کہ اگر مجھے اللہ نے موقع دیاتو میں ملک اسلامی نظام نافذکرونگا لیکن مسلسل موقع ملنے کے باوجود وہ سود کو ختم نہ کرسکے اور اللہ اور اسکے رسول ﷺ کے ساتھ کئے وعدے نبھانے کی بجائے بغاوت کی اور اللہ اور رسول ﷺ کے ساتھ اعلان جنگ کرنے والوں کا انجام ذلت و رسوائی کے سوا اور کیا ہوسکتاہے اس لئے اب ہم کہتے ہیں کہ نواز اللہ کی پکڑ میںآئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس اب صرف ایک ہی آپشن ہے جذباتی تقاریر اور انا سے کام نہیں چلیگا،انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی تعصب میں مبتلا نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ 62 اور 63 کی روشنی میں فیصلہ آئے۔حکمرانوں نے 62,63 کو آئین سے نکالنے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ہر اس چور کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں جس نے قومی دولت لوٹی اور بیرونی ممالک کے بنکوں میں جمع کی، انہوں نے کہا کہ ان کے فیصلے کے بعد پانامہ سکینڈل میں ملوث باقی تمام افراد کو بھی بے نقاب کرنے کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہ شریف خاندان کے حساب کے بعد احتساب کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہوگا جب تک پانامہ میں شامل تمام افراد کا احتساب نہیں ہو ،سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کے بعد پیپلز پارٹی ،پرویز مشرف اور پھر جتنے بھی حکمران گذرے ہیں سب کا بلا امتیاز اور بے رحمانہ احتساب کیا جائے ،انہوں نے کہا ملاکنڈ ڈویژن کے مستقبل کے حوالے جماعت اسلامی کے وزراء ممبران اسمبلی نے دیرپا میگاترقیاتی منصوبوں کا لائحہ عمل طے کیا ہے اور مستقبل قریب میں انشاء اللہ یہ خطہ ایک ترقیافتہ خطہ ہوگا اور ایک بڑی تجارتی منڈی ہوگی،دریں اثناء کلکوٹ کوہستان جلسہ عام سے قبل امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا دیر بالا سے کوہستان تک مختلف مقامات پر پرتپاک استبال کیا گیا اور مقامی ایم پی اے محمد علی خان کی قیادت میں پتراک کے مقام پر سینیٹر سراج الحق کے والہانہ استقبال کے بعد ایک بڑے جلوس میں کلکوٹ لے جایا گیا جہاں پر کلکوٹ کے تاریخ میں سب سے بڑے جلسہ عام سے انہوں نے خطاب کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔