مسائل کے حل کے لئے آپس میں اتفاق و اتحاد ضروری ہے۔ چیرمین CCDN سرتاج آحمد خان

چترال (شیر جہان ساحلؔ ) یونین کونسل اویر سے تعلق رکھنے والے اکابرین کی ایک وفد نے تریچمیر ایریا ڈیولپمنٹ ارگنائزیشن کے چیرمین اکبرالدین کی سربراہی میں گذشتہ روز چترال ایریا ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (CCDN)کے دفتر کا دورہ کیا جس میں چیرمین سی۔سی۔ڈین۔این سرتاج احمد خان سے ملاقات کئے ۔ علاقے کی پسماندگی اور مسائل کا ذکر کرتے ہوئے چیرمین اکبرالدین کا کہنا تھا کہ اویر انتہائی پسماندہ علاقہ ہے جہان کمیونٹی ڈیولپمنٹ کے لئے ایل۔ایس۔او کا کردار انتہائی اہم ہے۔ مگر بدقسمتی سے تریچمیر ایریا ڈیولپمنٹ ارگنائزیشن(TADO) جو کہ اویر، لون اور گوخکیر کا نمائندہ تنظیم ہے ، پچھلے کئی سالوں سے غیر فعالی کاشکار ہے جس کی وجہ سے علاقے کے مسائل میں روزبروز اضافہ ہورہاہے اورپسماندہ علاقے کے لوگ بے یارومددگار رہ گئے ہیں۔ مگر اب سرتاج احمد خان سے ملاقات کے بعد ہم میںیہ امید پھر سے زندہ ہو گئی ہے کہ ٹاڈو بہت جلد اس قابل ہو جائے گی کہ علاقے کے لوگوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ یو۔سی اویر میں دو کمیونٹی کے لوگ آباد ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ برابری کی بنیاد پر معاشرتی تعلقات استوار کرتے ہوئے پرامن طریقے سے رہ رہے ہیں۔ ہمارے مسائل بڑھنے کاایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہمارے سیاسی نمائندگان الیکشن کے بعد سے ابتک ہمیں نظر نہیں آئے ہیں اور ہم اپنے مسائل کا ذکر کس سے کریں گے۔ مگر اب یو۔سی کے عوام کو یہ احساس ہوا ہے کہ وہ اپنے بڑھتے ہوئے مسائل کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنے تنظیمات کو ہرحال میں فعال رکھیں گے اور کسی سازش کا شکار نہیں ہونگے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین ٹاڈو لعل الرحمن نے کہا کہ اویر وادی میں روڈ اور نہروں کا مسئلہ اپنی جگہ مگر جو سب سے زیادہ اور اہم مسئلہ علاقے کے نوجوانون کا مسئلہ ہے۔ پورے ایرے میں ایک گراونڈ ہے مگر وہ بھی متنازعہ ہے۔ ہائرسکنڈری سکول بن چکا ہے مگر اسٹاف موجود نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے علاقے کے نوجوانون میں بے چینی پیدا ہورہی ہے۔ مگر اب سرتاج احمدخان کی سربراہی میں انشااللہ یہ تمام مسائل حل ہونگے کیونکہ سرتاج احمدخان چترال کا ایک ایسا فرزندہے جس کے دل میں چترال کے لئے درد موجود ہے۔ عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین سی۔سی۔ڈی۔این سرتاج احمد خان نے کہا کہ اویر میں اس سے پہلے بھی کئی پروجیکٹ شروع ہوئے تھے جس میں گلف پروجیکٹ، ویٹ لینڈ پروجیکٹ سرفہرست ہیں، تنازعے کا شکار ہوئے۔ مگر یہ ہم سب کو معلوم ہونا چائیے کہ اگر ہم آپس میں لڑتے رہیں گے تو ہمارے مسائل کبھی حل نہیں ہونگے ۔ مسائل کا مقابلہ کرنے کے لئے اتفاق و اتحاد ضروری ہے۔ موصوف نے مزید کہا کہ یو۔سی اویر میں ایک کھلی کچہری کا اہتمام کیا جائے جس میں تمام سیاسی نمائندوں میڈیااور این۔جی۔اوزکو مدعو کیا جائے گا۔ تاکہ علاقے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر اجاگر کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ خدمت کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لئے تمام سرکاری اور غیرسرکاری اداروں کے ساتھ ایم۔او۔یو سائن کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آپس کے گلے شکوے کبھی بھی دوسروں کے سامنے بیاں مت کرنا جس سے نفرت کو فروغ ملے گی۔ اپنے چھوٹے موٹے اختلافات اپنے گاؤں کی سطح پر حل کرنے کی کوشش کریں۔ تاکہ اختلافات ختم کئے جاسکیں۔ اجلاس میں شریک ایک ریٹائرڈ سکول ٹیچر نے کہا کہ علاقے میں موجود پرائمری گرلز سکول کو مڈل کا درجہ دینے کی سخت ضروت ہے تاکہ بچیاں آسانی سے تعلیم حاصل کر سکیں۔ موجودہ وقت میں بچے کئی کلومیڑ پیدل سفر کرکے سکول جانے پرمجبور ہیں۔ اجلاس کے آخر میں AKRSP کے ایک نمائندے نے اپنے خطاب میں معصومانہ طور پر یوں کہہ گیا کہAKRSP کریم آباد سے زیادہ اویر ویلی میں رقم خرچ کر چکی ہے اور AKRSP کے وسائل ختم ہوئے مگر اویر کے مسائل جوں کے توں ہیں۔ مگر موصوف سے کسی نے یہ نہیں پوچھا کہ کیاکریم آباد کے مسائل حل ہوچکے ہیں؟؟؟ اجلاس کے آخر میں ضلع ناظم مغفرت شاہ بھی شریک ہوئے اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلا کر کموینٹی پر زور دیا کہ وہ ہر حال میں اتفاق کو برقرار رکھیں اور ہمیشہ اپنے مسائل کے حل کے لئے ٹیبل ٹاک کا سہارا لیں۔ ضلعی حکومت عوام کی حکومت ہے اور ہر وقت عوام کی ترجمانی کرتی رہے گی۔ اجلاس میں ممبرضلع کونسل یو۔سی لٹکوہ محمد حسین بھی شریک تھے جس سے اویر کے عمائدین نے اپیل کئے کہ وہ ان کے مسائل کو ضلع کونسل میں اُجاگرکرے۔ تاکہ سنوائی ہوسکے۔ اجلاس کے آخر میں یو۔سی اویر کے تمام عمائدین نے سرتاج احمدخان کا ایک مرتبہ پھر شکریہ ادا کیا۔؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔