گولین دو میگاواٹ بجلی گھر سے چترال ٹاون کو بجلی کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش جاری،اب گریڈ والے بجلی کی سپلائی سے انکاری

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)چند دن پہلے پاؤر کمیٹی چترال کی طرف سے دھرنے اور اس کے بعد ضلعی انتظامیہ اورضلعی حکومت کی طرف سے شیڈول مرتب کرنے کے بعد چترال ٹاون میں چند دن گولین دو میگاواٹ بجلی گھر سے بجلی کی سپلائی جاری رہی اب جبکہ ایس آر ایس پی انتظامیہ کے مطابق بجلی گھر ٹھیک ٹھاک بجلی پیدا کررہی ہے مگر بجلی کو ٹاون کو دینے میں کئی طرح سے حلیے بہانوں کا سلسلہ جاری ہے۔اس سے پہلے لائن کی خستہ حالی ،واپڈا والوں کی طرف سے عدم تعاون اورغیر قانونی طریقے سے بجلی کا استعمال وغیرہ کا سلسلہ چل رہا تھا اور اب ذرائع کے مطابق گریڈ اسٹیشن جوٹی لشٹ میں تعینات ایک اہلکار نے اپنے اعلیٰ حکام کو شکایت کی ہے کہ ایس آر ایس پی اور واپڈا والوں کے درمیان معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے ہم گولین دومیگاوٹ بجلی کو گریڈ کے زریعے سے چالو نہیں کرسکتے۔اور ہمارے ٹرانسفارمر وغیرہ سمیت ہمیں بھی جانی نقصان کا خدشہ ہے ۔جس کے بناء پر واپڈا کے اعلیٰ حکام کی طرف سے بجلی کی سپلائی بند کرنے کے احکامات جاری کیئے گئے اور چترال ٹاون کو بجلی کی سپلائی بند کردی گئی۔ایس آر ایس پی کے انتظامیہ سے جب اس بارے میں رابطہ کیا گیا تو اُنہوں نے بھی اس بات کی تصدیق کردی اور کہا کہ ہمارے اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ ایم این اے چترال بھی واپڈا کے اعلیٰ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں مگر میٹنگ کا بہانہ بناکر رابطہ ممکن نہیں ہورہا.اُنہوں نے کہا کہ معاہدہ پیڈو کے ساتھ فائنل ہوگیا ہے جبکہ صرف نیپرا کے طرف سے احکامات جاری ہونے ہیں جوکہ بہت جلد وہ مسئلہ بھی حل ہوجائیگا۔تشویش ظاہر کی جارہی ہے کہ عوامی حلقے ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آنے کی کوشش کرینگے۔کیونکہ شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی میں ناکامی اور اب جبکہ 1800کے وی سے اوپر کی بجلی کی پیداور کے باوجود گریڈ اسٹیشن کے اہلکاروں کی طرف سے بجلی کی بندیش سے عوامی حلقوں میں شدید اشتعال پایا جارہا ہے۔ڈسٹرکٹ ناظم،ایم این اے،ضلعی انتظامیہ ،ایم پی ایز کو اس سنگین صورت حال کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کے ساتھ اور گریڈ اسٹیشن کے اہلکاروں سے بجلی کو بند رکھنے اور سپلائی نہ کرنے پر اُن کا نوٹس لینا چاہیئے۔ایک طرف دو میگاواٹ بجلی کی موجودگی کے باوجود عوام کو بجلی نہ دیکر تنگ کرنا تو دوسری طرف نیشنل گریڈ سے چترال کو ملنے والی 30وولٹ کی بجلی اور وہ بھی دن میں 18گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے غائب،چترال کے عوام کوآخر کس بات کی سزا دی جارہی ہے؟؟؟۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔