عائشہ گلالئی سے جھوٹ بولوا کر سابق وزیر اعظم کو نااہل قرار دلوانے میں کردار ادا کرنے کا انتقام عمران خان سے لیا جارہا ہے۔بی بی فوزیہ اور خواتین نمائندہ گان وممبران کی پریس کانفرنس

چترال ( نمائندہ چترال ایکسپریس ) رُکن صوبائی اسمبلی چترال بی بی فوزیہ کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف چترال کی خواتین نمایندگان ، ممبران ڈسٹرکٹ کونسل چترال آسیہ انصار ،صفت گُل اور ممبران تحصیل کونسل چترال و مستوج مسلمہ بی بی ، نیلوفر و سفینہ نے چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی طرف سے تحریک انصاف کے قائد عمران خان پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کیا ہے ۔ اور کہا ہے ، کہ مسلم لیگ ن اپنی ناکامی کے بعد اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے عمران خان کو بد نام کرنے کی ناکام کو شش کر رہا ہے ۔ اور عائشہ گلالئی کو مہرے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے ۔ اس موقع پر پی ٹی آئی چترال کے صدر عبداللطیف اور اسرار الدین کے علاوہ بڑی تعداد میں پارٹی کارکناں موجود تھے ۔ ایم پی اے بی بی فوزیہ نے کہا ۔ کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے سیاسی پارٹی کے نام سے ملک پر قابض مافیا کو عدالتوں میں گھسیٹا اور جے آئی ٹی کے ذریعے اُن کے تمام کرتوت عوام کے سامنے افشاء کروائے۔ اب جیل کی سلاخیں نظر آنے پر مذکورہ مافیا قائد تحریک انصاف کی ذاتی زندگی کو نشانہ بنانے پر اُتر آئے ہیں تاہم وہ اس میں ہر گز کامیاب نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ امیر مقام اور گورنر خیبر پختونخوا سے عائشہ گلالئی کی ملاقاتوں کی تصدیق کے بعد اب اس میں شک و شبے کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی ہے ۔ کہ عائشہ گلالئی سے جھوٹ بولوا کر سابق وزیر اعظم کو نااہل قرار دلوانے میں کردار ادا کرنے کا انتقام عمران خان سے لیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ عائشہ گلالئی نے جو بہتان لگایا ہے ۔ اُس سے پوری پاکستانی خواتین کا سر شرم سے جُھک گیا ہے ۔ عائشہ گلالئی نے بہتان طرازی کرتے ہوئے یہ نہ سوچا ۔ کہ اُن دنوں عمران خان سٹیج سے گرنے کے سبب زیر علاج تھے ۔ اُنہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ۔ کہ در اصل عائشہ گلالئی سیٹ کا مطالبہ کر رہی تھی ۔ جو کہ قائد عمران کی طرف سے منظور نہ ہونا اس قضیے کا سبب بنی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ خان قومی اسمبلی میں عائشہ گلالئی کی کارکردگی سے بھی مطمئن نہیں تھی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔