نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش کرنے والی فرانسیسی کوہ پیما کو بچا لیا گیا

پاکستان کے شمالی علاقے میں واقع نانگا پربت پر پھنسی ہوئی ایک کوہ پیما کو ریسکیو آرپیشن کے ذریعے بحفاظت بچا لیا گیا ہے۔ تاہم ان کے ساتھی کی تلاش کا کام خراب موسم کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کوہ پیما الیزبتھ ریوول اور ٹوماس میکیکیزز جمعے کو پاکستان کے شمالی علاقے میں نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے کی کوشش کر رہے تھے جب وہ 7,400 میٹر (24,280) فٹ کی بلندی پر محصور ہو گئے۔

پولینڈ سے تعلق رکھنے والی کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم جو اس وقت پاکستان میں واقع دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے ٹو کے قریب موجود تھی نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا اور رات بھر کی کوشش کے بعد الیزبتھ کو زندہ تلاش کر لیا۔

پاکستانی فوج کی جانب سے سنیچر کو ریسکیو آپریشن کے لیے ہیلی کاپٹر کی فراہمی کی تصدیق بھی کی گئی تھی۔

ٹاماس میکیکیزز

جیسے ہی یہ ٹیم اپنے آخری معروف مقام پر چڑھی تو اس کا کوہ پیما الیزبتھ ریوول اور ٹوماس میکیکیزز کے ساتھ رابطہ منقطع ہو گیا۔

کوہ پیماؤں کی ٹیم نے اتوار کی علی صبح اپنے فیس بک کے صفحے پر اعلان کیا کہ الیزبتھ ریوول کو ڈھونڈ لیا گیا ہے تاہم ٹوماس میکیکیزز ابھی تک لاپتہ ہیں۔

اس سے پہلے موصول ہونے والی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ ٹوماس میکیکیزز شدید سردی میں اور برف کے اندھے پن میں مبتلا ہیں۔

الیزبتھ ریوول کے ایک دوست لوڈویک جو ان کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے کا کہنا تھا کہ کوہ پیما کھلی ہوا میں ایک یا دو گھنٹے آرام کریں گے جس کے بعد وہ الیزبتھ ریوول کے ہمراہ پہاڑ سے اترنا شروع کریں گے۔

انھوں نے لکھا ’ بد قسمتی سے ٹوماس میکیکیزز کو بچانا نا ممکن ہے۔‘

انھوں نے مزید لکھا ’موسم اور اونچائی کی وجہ سے جان بچانے والوں کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔‘

ان کا کہنا تھا ’یہ بہت خوفناک اور تکلیف دہ فیصلہ تھا۔ ہم بہت افسردہ ہیں۔ ہمارے تمام خیالات ٹوماس میکیکیزز کے خاندان اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔‘

امید کی جا رہی ہے کہ زندہ بچ جانے والے پانچ کوہ پیماؤں کو اتوار کی رات سکردو سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے نکالا جائے گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔