چترال کے باشندے اپنے مہمان کا شاندار استقبال سیاسی تعلقات سے بالا تر ہوکر کرنےکی روایت رکھتے ہیں

تحریر: عنایت اللہ اسیر………….

چترال کے باشندے اپنے مہمان کا شاندار استقبال سیاسی تعلقات سے بالا تر ہوکر کرنےکی روایت رکھتے ہیں اور پھر میاں نواز شریف نے صوبائی اور قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کا چترال سے کوئی نمائندہ نہ ہونے کے با وجود ,لواری ٹنل کی تکمیل,گولین گول پراجیکٹ کی تکمیل اور ترسیل میں چترال کو 36 میگاواٹ کا حصہ,چترال,دروش ایون ,چترال ٹاون اور بونی کو گیس پلانٹس کی منظوری, CPEC کا چترال سے گذارنا,پٹی سے چترال ایکسپرس وے 27 ارب,بمبوریت,بریر,اور رمبور سے چترال کوری ڈور 4 ارب 50 کروڑ ,چترال گرم چشمہ شاہ سدیم گبور تک کوری ڈور کی تعمیر 12 ارب 70 کروڑ,بونی تورکہو روڈ,گریم لشٹ سے تریچ براستہ اویر روڈ,5 بڑے پل,2015 کےآفات سماوی اورشدید سیلاب کے متاثرین کی بر وقت مالی آمداد ,پورے چترال کے وسیع دور دراز سرحدات تک ٹیلی نار سروس اور نیٹ سروس کی سہولت جس سے چترال پوری دنیا سے منسلک ہوگیا ھے اور پھر پورے پاکستان میں موٹر ویز کی تعمیر,اسلام آباد لاہور,ملتان اور دیگر بڑے شہروں میں میٹرو سروس کی ارزان سہولت ,کراچی حیدر آباد شاہراہ کو دو رویہ بنانا, Orange Train کا شاندار منصوبہ لاہور کے متواسط طبقے کو با عزت ارزان سہولت فراہم کریگا,CPEC کو امریکہ اور انڈیا کے سخت ترین اختلاف کے باوجود اپنی حکومت کو داو پر لگا کر تکمیل کے مراحل تک پہنچانا ان تمام حقایق سے انکار کرنا ممکن نہیں ان تمام حقایق کے ساتھ ساتھ پاکستان کو اٹیمی قوت ڈیکلیر کرانا اور شہید ذولفقار علی بھٹو کے خواب کی تعبیر کرنا جس کام کا اغاز شہید جمہوریت ذولفقار علی بھٹو نے اپنی جان عدالتی ظالمانہ احکامات کے نظر کرکے کیا تھا اس کام کی تکمیل میاں نوازشریف نےاپنی حکومت داو پے لگا کر کیا اسی طرح لواری ٹنل کا آغاز بھی شہید ذولفقار علی بھٹو نے کیا تھا اسکے پیش نظر لواری ٹنل کی تعمیر کرکے پاکستان کو سنٹرل اشیا اور روس ,چین سے منسلک کرکے مغرب اور امریکہ کے مستقل غلامی سے نکالنا بھٹو کے وژن کی تکمیل میاں نواز شریف نے ایٹمی دھماکہ کرکے اور لواری ٹنل کی تکمیل کرکے چین اور سنٹرل اشیاء تک رسائی کی راہیں استوار کرکے CPEC کی تعمیر کرکے کیا چترال کے باشندے پاکستان سے والہانہ محبت رکھتے ہیں اور پاکستان کو مضبوط اور توانا کرنے والے ہرلیڈر سے محبت کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کے میاں نواز شریف کو پہلے سزا دیکر بعد میں بے تکے الزامت کے تحقیقات کو ذیادتی سمجھتے ہیں
خاص کر دہشت گردی کے خاتمے اور تمام ترقیاتی کاموں اور CPEC جیسے عالمی اہمیت کے حامل کام کے دوران نواز شریف کو ایک اعزازی نام اور فرضی تنخواہ کو اساسہ قرار دیکر نا اھل قرار دینے کے حکم کو انتہائی نا انصافی سجھتے ہوے نواز شریف کو مظلوم سمجھتے ہوے نواز شریف کا شاندار استقبال تمام سیاسی تعلقات سے بالاتر ہوکر کرکے اپنا احتجاج نوٹ کرانا چاہتے ہیں کہ عدالت عوام کے ہردلعزیز قایدین کو پھانسی دینا اور نا اھل قرار دینا بند کرےنواز شریف خوش امدید

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔