پی ایس ایف چترال کے طلباء کا چترال پریس کلب کے سامنے صوبائی منسٹر علی امین گنڈاپور کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

چترال ( محکم الدین ) پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن چترال نے صوبائی منسٹر علی امین گنڈاپورکی گومل یونیورسٹی کے دورے کے موقع پر شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ہاتھوں نصب یونیورسٹی کے افتتاحی تختی کو کپڑے سے ڈھانپ کر چھپانے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ اور اسے انتہائی بھونڈہ رویہ اور گری ہوئی حرکت سے تعبیر کیا ہے ۔ اس حوالے سے پی ایس ایف کے طلباء نے چترال پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکرٹری پی ایس اایف یاسر ذوالفقار ، ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری چترال ٹاؤن عابد علی ظفر اور سلطان الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ گومل یونیورسٹی کو شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 1974میں تعمیر کیا ۔ اور گذشتہ چالیس سالوں سے شہید بھٹو کے ہاتھوں سے نصب افتتاحی تختی وہاں موجود ہے ۔ اور کسی بھی منسٹر یا اعلی شخصیتوں کی آمد پر افتتاحی تختی پر پردہ ڈال کر نہیں چھپایا گیا ۔ لیکن یہ پہلا موقع ہے ۔ کہ منسٹر علی امین گنڈا پور کے دورے کے موقع پر یہ غلیظ حرکت کی گئی۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس حرکت سے ذوالفقار علی بھٹو جیسی شخصیت کی اہمیت کم نہیں کی جا سکتی ۔ اور نہ یونیورسٹی کے وجود سے انکار کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے شہید بھٹو کی حمایت میں اور منسٹر علی امین گنڈاپور کے خلاف نعرے لگائے ۔واضح رہے ۔ کہ گومل یونیورسٹی کو شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 1974 تعمیر کرایا ۔ جس کیلئے نواب اللہ نواز خان نے اپنی آراضی عطیہ کیا تھا ۔ اور وہی اس کے پہلے وائس چانسلر رہے ۔ گومل یونیورسٹی خیبر پختونخوا میں دوسری بڑی یونیورسٹی ہے ۔ جس میں طلبہ کی تعداد 5700 اور اکیڈیمک و انتظامی اسٹاف کی تعداد 719افراد پر مشتمل ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔