خطہ سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے پاکستان اورافغانستان میں انسدادپولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ

پشاور(چترال ایکسپریس)خطہ سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے پاکستان اورافغانستان میں انسدادپولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس بات کا انکشاف محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے سیکرٹری عابد مجید نے خصوصی پولیو مہم کے آغاز کے سلسلے میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں منعقدہ تقریب میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیاتقریب میں ایمرجنسی آپریشن سنٹرکے کوآرڈینٹر عاطف رحمان اور پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر صابرخان نے صوبہ میں انسداد پولیو کی حکمت عملی اور اس کے نتیجہ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جبکہ اس موقع پریونیسف کے ڈاکٹر جوہرخان، بی ایم جی ایف کے ڈاکٹر امتیازعلی شاہ ،کوآرڈی نیٹر ای پی آئی ڈاکٹر شفیق،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر اختیار، ڈاکٹر مسعود اور ایل آر ایچ کے ڈاکٹر خالد مسعود بھی موجود تھے تقریب کے مہمان خصوصی سیکرٹری محکمہ صحت حکومت خیبر پختونخواعابد مجید نے کہا کہ ضلع پشاور میںآج سے انسدادپولیو کی خصوصی مہم کا آغاز کیا جارہاہے جو 30اپریل تک جاری رہے گی جس میں ضلع پشاور کے چار ماہ سے23ماہ تک کی عمر کے2لاکھ28ہزار بچوں کوپولیو سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں کے اورپولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے جس کے لئے جامع انتظامات کئے گئے ہیں انہوں نے پولیو ویکسین کے بارے میں اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ محفوظ ترین ویکسین ہے جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اپنے بچوں کو بھی اسی ویکسین کی خوراکیں دی ہیں اور بھارت سمیت پوری دنیا کے ممالک نے اسی ویکسین کے ذریعہ اپنے ہاں سے پولیو کا خاتمہ کیا ہے خطہ سے پولیو کے خاتمہ کی کاوشوں کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات میں پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ اجلاس کے حوالہ سے سوال کے جواب میں صوبائی سیکرٹری صحت نے کہا کہ اس اجلاس کا اولین مقصد یہ تھا کہ خطہ سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے دونوں ممالک کے مابین مربوط کاوشیں ہوں کیونکہ پولیو کے حوالہ سے یہ ایک کاریڈور ہے پشاور اور افغانستان دونوں میں پولیو وائرس کا اصل(اوریجن) ایک ہی ہے اور دونوں علاقوں کے مابین لوگوں کی آمد و رفت بھی رہتی ہے جس کی وجہ سے پولیو وائرس کی منتقلی ہوسکتی ہے اس لئے پہلے قدم کے طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہمارے ہاں اور افغانستان میں پولیوویکسی نیشن کی مہمات بیک وقت چلائی جائیں تاکہ وہ بچے بھی جو ٹرانزٹ میں ہوں پولیو ویکسی نیشن سے رہ نہ جائیں عابد مجید نے کہا کہ فاٹا اور خیبر پختونخوا میں ویکسی نیشن کا یہ طریقہ کار پہلے سے رائج ہے جبکہ فاٹا اور اضلاع کے مابین واقع علاقوں میں موثر پولیو مہمات کے لئے فاٹا اور اضلاع کے علاقوں کی ٹیموں کے مابین مصافحہ کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے جس کے تحت صبح کے ٹائم دونوں علاقوں کی پولیو ٹیمیں آپس میں مصافحہ کرکے پولیو ویکسی نیشن کے لئے نکل پڑتی ہیں جس سے یہ بات یقینی بنائی جاتی ہیں کہ بیچ کے علاقہ میں بھی کوئی بچہ ویکسی نیشن سے رہ نہ پائے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔