بی بی فوزیہ پر سینٹ ووٹ بیچنے کے الزام میں تشکیل دی گئی کمیٹی کے فیصلے کو پبلک کرنے کا مطالبہ

چترال (محکم الدین) پاکستان تحریک انصاف چترال کے عہدہ داران و کارکنان نے قائد تحریک انصاف عمران خان سے ایم پی اے چترال بی بی فوزیہ پر سینٹ ووٹ بیچنے کے الزام کے سلسلے میں تشکیل دی گئی کمیٹی کے فیصلے کو پبلک کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس حوالے سے پہلے پانچ رکنی کمیٹی پھر دو رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی لیکن اب کمیٹی ہی بے وجود ہو گئی ہے جو کہ باعث تعجب ہے۔
چترال پریس کلب میں منگل کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس پریذیڈنٹ چترال شاہد احمد، ڈسٹرکٹ یوتھ صدر ضیاء الرحمن، ڈپٹی جنرل سیکرٹری فاروق علی شاہ، صدر تحصیل دروش سمیع اللہ، سنئیر رہنما رضیت باللہ، وی سی ناظم شاگرام منہاج الدین، وی سی ناظم امین جان، وی سی صدر چترال شجاع الرحمن، تحصیل نائب صدر چترال منظور قادر اور سابقامیدوارممبر ڈسٹرکٹ کونسل صاحب نور نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے جن ممبران پر ووٹ بیچنے کا الزام تھا اُن میں ایم پی اے چترال بی بی فوزیہ کا نام بھی شامل تھا لیکن انہوں نے فوری طور پر میڈیا کے سامنے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر اپنی بے گناہی کی قسم کھائی۔ اُس کے بعد کوئی جواز نہیں کہ اُس کو بے گناہ تصور نہ کیا جائے۔ اس کے باوجود بھی انہوں نے پارٹی کی طرف سے ملنے ولی شوکاز نوٹس کا جواب بمعہ تمام دستاویزات پیش کئے لیکن انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ اسکے باوجود اب تک تشکیل شدہ کمیٹی کی طرف سے اُن کی بے گناہی یا قصوروار ہونے کے حوالے سے کسی قسم کا فیصلہ سامنے نہیں آیا ۔بلکہ کمیٹی ہی سرے سے غائب کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم چیرمین تحریک انصاف کے نوٹس میں یہ بات لانا چاہتے ہیں کہ ہمارے پاس ایم پی اے بی بی فوزیہ کے بے قصور ہونے کے کئی ثبوت موجود ہیں۔ اُن کے خلاف مکمل سازش کی گئی ہے ۔ اور اس سازش میں پارٹی کے لوگ ہی ملوث ہیں جنہوں نے ان پر الزام لگا کر اپنے چہیتوں کیلئے راستہ صاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر مسئلے کو حل کیا جائے بصورت دیگر پی ٹی آئی کے کارکن ان تمام شواہد کو منظر عام پر لائیں گےاور پاکستان تحریک انصاف چترال ائیندہ الیکشن کے بارے میں لائحہ عمل خود ترتیب دینگے

جو پارٹی کیلئے الیکشن کے موجودہ نازک وقت میں انتہائی طور پر خطرناک ہو سکتے ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔