دارالقضا ء پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنچ کا محکمہ بندوبست چترال کے تمام اسٹاف کو فوری طورپر مستقل کرنے کا حکم،فیصلہ سنادیا

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) عدالت عالیہ پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنج/دارلقضاء سوات نے محکمہ بندوبست چترال206اہلکاران کی طرف سے دائر کردہ رٹ پٹیشن نمبر822-Mسال2017بعنوان قادرآمان وغیرہ بنام حکومت خیبر پختونخواہ بذریعہ چیف سیکرٹر ی وغیرہ کاتاریخی فیصلہ سناتے ہوئے اہلکاران بندوبست جوکہ سال2002سے عارضی بنیادوں پر ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے کو فوری طورپر مستقل کرنے کا حکم صادرکیا۔اس کیس کی سماعت جسٹس محمد غضنفر خان اور جسٹس سید ارشد علی نے کی ،سائلان کی طرف سے سابق ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل صابر شاہ اور سابق اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل رحیم اللہ چترالی پیش ہوئے اور تفصیلی دلائل پیش کیئے جبکہ حکومت خیبر پختونخواہ کی طرف سے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل رحیم شاہ پیش ہوئے۔عدالت عالیہ کے معزز جسٹس نے دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد سہ پہر چار بجے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بندوبست چترال کے 206اہلکاروں کو فوری طورپر مستقل/ریگولر کرنے کا حکم سنادیا۔اس موقع پر صدر انجمن پٹواریان وقانون گویان قادر آمان ،سٹیلمنٹ نائب تحصیلدارچترال محمد فاتح عالم اور پٹواری بندوبست چترال عابد احمد بیگ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تمام اہلکاران بندوبست کو مبارک باد پیش کی اور وکلاء کا شکریہ ادا کیا۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔