چترال میں امن وامان کو قائم رکھنے اور معاشرتی ہم آہنگی کے فروغ میں صحافیوں کا کردار قابل تعریف ہے۔ڈی پی اومحمد فرقان بلال

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) ڈسٹرکٹ پولیس افیسر چترال محمد فرقان بلال نے کہا ہے کہ تیزی سے بدلتی ہوئی حالات اور تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا میڈیا کے نمائندوں کے لئے بنیادی اہمیت کا حامل ہے اور مختلف شعبوں میں اسپیشلائزڈ نوعیت کی تربیت کا اہتمام کرکے یہ ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے جبکہ کرائمز رپورٹنگ صحافت کے اہم اور حساس شعبوں میں سے ایک ہے ۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب اور چترال پولیس کے مشترکہ انتظام سے منعقدہ مقامی صحافیوں کے لئے ’’کرائمز رپورٹنگ‘‘ پر تربیتی پروگرام کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی پی او چترال نے چترال میں میڈیا سے وابستہ افراد کی فرض شناسی اور ان کے پیشے سے دیانت دارانہ وابستگی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ علاقے میں امن وامان کو قائم رکھنے اور معاشرتی ہم آہنگی کے فروغ میں ان کا کردار قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال ایک منفرد جغرافیائی حیثیت کا حامل ضلع ہے جس کی 475کلومیٹر طویل سرحدیں افغانستان کے ساتھ ملا ہوئے ہیں اور یہاں پر کوئی بھی غیر ذمہ دارانہ قدم اُٹھانے یا میڈیا رپورٹنگ کی وجہ سے حالات کے بگڑنے کا قوی خدشہ ہے لیکن مقامی صحافیوں نے ہمیشہ ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے صحافیوں کی استعداد کار کو بڑہانے کے لئے تربیتی پروگرامات منعقد کرنے پر چترال پریس کلب کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ چترال پولیس کی طرف سے ان کو ہرقسم کا تعاون حاصل رہے گا۔قبل ازیں انسپکٹر لیگل محسن الملک اور انسپکٹر امان اللہ نے کرائمز رپورٹنگ پر تفصیلی آگاہی دی۔اور شرکاء محفل کی طر ف سے اُٹھائے گئے سوالوں کے جوابات دئیے۔ چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین نے صحافیوں کی مختلف شعبوں میں جدید خطوط پر تربیت اور ریفریشر کورس کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے چترال پولیس کی طرف سے تربیتی پروگرام میں معاونت کرنے پر چترال پریس کلب کی طرف سے اظہار تشکر ادا کیا۔ انہوں نے پروگرام کے ریسورس پرسن انسپکٹر لیگل محسن الملک اور سب انسپکٹر امان اللہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے تربیتی پروگرام کے انعقاد کے لئے اڈیٹوریم مہیا کرنے پر آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے آر پی ایم سردار ایوب کا بھی شکریہ ادا کیا ۔ بعدازاں ڈی پی او نے ٹریننگ میں شرکت کرنے والے صحافیوں میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔