ممتاز علمی و ادبی شخصیت انورلدین انورؔ کی یاد میں بونی میں تعزیتی ریفرنس! 

بونی(ذاکر زخمی) جمعہ28دسمبر کو ممتاز شاعر ،ادیب اور ماہر تعلیم شیر ولی خان اسیرؔ کے زیرِ صدارت ادب سے تعلق رکھنے والے احباب کا ایک تعزیتی نشست گیسٹ ہاوس بونی میں منعقد ہوئی ۔ جس میں علاقے کے ادب دوست شخصیات نے شرکت کی اور کھوار کے ادیب،شاعر ،علمی شخصیت اور انجمنِ ترقی کھوار مجلسِ شوریٰ کے چیٗرمین مرحوم انور الدین انورؔ کے متعلق تعزیتی ریفرنس پیش کی گئی اور ان کے ادبی خدمات کے ساتھ ساتھ ان کی شخصیت پر روشنی ڈالی گئی ۔ ان کی وفات کو انجمنِ ترقی کھوار اور ادب کے لیے نا قابلِ تلافی نقصان قرار دیا گیا ۔نشست میں صاحبِ صدر شیر ولی خان اسیر نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے انور الدین انورؔ سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے آپ کی سادگی ،بے لوثیت، اخلاص اور ادب دوستی کو مثالی قرار دیتے ہوئے اسکی چند مثالیں پیش فرمائیں۔ انہوں نے کہا کہ انورؔ صاحب کی سادگی ایسی تھی کہ کسی کی حقیقت بیانی تو حقیقت بیانی ہی ہوتی ہے ۔ لیکن انورؔ صاحب سے کوئی مذاقاً بھی جھوٹ بولتا تو وہ فوراً یقین کرلیتے وجہ یہ تھی کہ وہ خود سچائی اور صداقت کا نمونہ تھا ۔ اور دوسروں کو بھی اپنی معیار پر رکھتے تھے ۔ساتھ ہی پیشہ وارنہ زمہ داریوں کے سلسلے میں بھی انور الدین انور مرحومؔ انتہائی مخلص تھے۔ریفرنس سے ظفراللہ پروازؔ ،محمد سرفراز علی خان سرفرازؔ ، ذاکر محمد زخمیؔ اور صاحب ولی اسرانے ؔ اپنے خیالات کے اظہار کرتے ہوئے انور الدین انورؔ مرحوم کے ادبی و علمی خدمات پر شاندار الفاظ میں انہیں خراج تحسین پیش کی۔ آخر میں انور الدین انورؔ مرحوم کے ایصال و ثواب کے لیے دعائے معفرت اور پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا ۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔