ماضی کے کرپٹ حکمرانوں سے مایوس عوام نے عمران خان کو تبدیلی کیلئے ووٹ دیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ماضی کے کرپٹ حکمرانوں سے مایوس عوام نے عمران خان کو تبدیلی کیلئے ووٹ دیا ہے کیونکہ ماضی کے بد عنوان سسٹم میں انصاف کا حصول مشکل تھااور عوام اپنے حقوق کیلئے بے یقینی کی کیفیت کا شکار تھے ۔چوری کا کلچر جڑیں پکڑ چکا تھا ، پی ٹی آئی کی عوام دوست پالیسیوں ، نظام میں اصلاحات اور کاوشوں سے آج عوام کو حقوق اور انصاف ملنے لگا ہے اور عوام مطمئن ہیں۔کل کے چور آج عوامی فلاح میں ہمارے اقدامات اور ہماری قیادت کے اخلاص پر نقطہ چینی کر تے نظر آتے ہیں اور اپنا داغ دار ماضی بھول چکے ہیں۔ مراعات یافتہ طبقہ اپنے مستقبل سے پریشان ہے کیونکہ یہ بھی جان چکا ہے کہ مستقبل پی ٹی آئی کا ہے کیونکہ پی ٹی آئی عام لوگوں کی نمائندہ جماعت ہے ۔اس کی عوامی مقبولیت اور کامیابی کی وجہ بھی یہی ہے کہ عام آدمی کی خوشحالی اس کے ایجنڈے میں سر فہرست ہے ۔ پی ٹی آئی کی والہانہ قیادت ، اس کے کارکنان خصوصاً نوجوانوں کی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ آج نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک میں تبدیلی کے عملی دور سے گزر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ضلع سوات سے عوامی نیشنل پارٹی کے معروف رہنما نثار خان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے موقع پر موجود جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نثار خان نے عوامی نیشنل پارٹی کی تقریباً 50 سالہ دیرینہ رفاقت سے مستعفی ہوکر اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے نثار خان اور انکے خاندان اور دوستوں کی پی ٹی آئی میں شمولیت کا خیرمقدم کیا اور اُن کو مبارکباد دی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یقیناًیہ فیصلہ اچھا ثابت ہو گا ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ آج لوگ جو ق درجوق پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں کیونکہ یہ سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی ہی واحد جماعت ہے جو ملک میں کرپشن اور لوٹ مار کے خلاف کھڑی ہے۔عوام جانتے ہیں کہ ماضی میں ناقص حکمرانی سے کیسے ادارے تباہ کئے گئے ، حق اور انصاف کا حصول کتنا مشکل تھا ، حکمرانی کا سارا نظام مراعات یافتہ طبقے اور مفاد پرست حکمرانوں کے مفادات کے گرد گھومتا تھا۔ عام آدمی انتہائی کسمپرسی کی زندگی جینے پر مجبور تھا ۔ پی ٹی آئی مظلوم عوام کی آواز بنی اور تبدیلی کا نعرہ لگایا جس کو عوام نے سپورٹ کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی کی نظام کیلئے اصلاحات کی وجہ سے اب حالات یکسر بدل چکے ہیں، عوام مطمئن ہیں کیونکہ اُنہیں اپنا مستقبل محفوظ نظر آنے لگا ہے ۔ دوسری طرف مراعات یافتہ طبقہ تبدیلی کے عمل سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور ہمارے اقدامات پر نکتہ چینی میں مصروف ہے مگر عوام ان کے کرتوتوں سے آگاہ ہیں عوام ان کی دھوکہ دہی اور فریب کی سیاست کو دفن کر چکے ہیں ۔ ان عناصر کو عوام سیاسی میدان میں دھتکار چکے ہیں اور ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے مختصر عرصے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے تباہ حال اداروں کو ٹھیک کیا اور عوام کی خدمت کا شفاف نظام متعارف کیا۔ سابق فاٹا کا صوبے میں انضمام ہو چکا ہے ۔ ہم قومی ترقی اور خوشحالی کی جس سمت میں رواں ہیں اس کی بدولت یقین سے کہتے ہیں کہ آنے والا وقت خوشحال ہو گا۔ ملاکنڈ اور سوات سمیت صوبے کے پسماندہ اضلاع کو خصوصی توجہ دیں گے اور اُن کی محرومیوں کا ازالہ کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے کارکنان اور اس کے وابستگان ہمارا اثاثہ ہیں جن کی کاوشوں سے پی ٹی آئی کامیابی کی منازل طے کر رہی ہے ۔ نوجوانوں نے پی ٹی آئی کے کاز کیلئے بڑی محنت کی ہے ۔ اخلاص کے ساتھ محنت کی جائے تو مثبت نتائج ضرور ملتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اپنی سیاسی زندگی کا حوالہ دیتے
ہوئے کہاکہ اُنہوں نے ہمیشہ پارٹی کیلئے کام کیا اور ذاتی کریڈٹ کی کبھی لالچ نہیں کی ۔ یہی وجہ ہے کہ آج قدرت نے یہ کامیابی عطا کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کی خوشحالی پی ٹی آئی کا ایجنڈا ہے ۔ ماضی کے تباہ حال سسٹم کو شفاف انداز میں فعال بنانے اور ملک و قوم کو مسائل کے بحرانوں سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ہر سطح پر کام ہو رہا ہے ۔آج چیلنجز زیادہ ہیں مگر یہ وقتی ہیں ۔ ہم مربوط کاوشوں اور حکمت عملی کے ذریعے آج کے سخت حالات سے نکل جائیں گے اور آنے والا وقت دیر پا خوشحالی لے کر آئے گا۔ صوبے کے پسماندہ اضلاع خصوصاً ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ، اُن کی محرومیاں دور کرنا اور اُنہیں اُن کے حقوق کا تحفظ کرنا ہماری ترجیح ہے ۔ ہم کامل یکسوئی کے ساتھ اپنے اہداف کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ماضی کے خیبرپختونخوا اور آج کے خیبرپختونخوا میں فرق واضح ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ تقریباً ساڑھے پانچ سال اس صوبے میں حکومت کرنے کے باوجود پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت کا گراف بڑھتا جار ہا ہے اور خواص و عوام اس میں شمولیت کو ترجیح دے رہے ہیں ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔