ڈی پی او چترال کیپٹن (ر)فرقان بلال کی زیرصدارت پولیس لائن چترال میں کھلی کچہری کا انعقاد

چترال ( محکم الدین) ڈی پی او چترال کیپٹن (ر)فرقان بلال کی زیرصدارت پولیس لائن چترال میں کھلی کچہری منعقد ہوئی ۔جس میں ناظمین , کونسلرز ,تجار یونین چترال کے ذمہ داران اور علاقائی عمائدین نے شرکت کی ۔ کھلی کچہری میں DRC پبلک لیزان کمیٹی کے ذریعے سے سول نوعیت کے کیسز حل کرنے ,منشیات فروشی کا قلع قمع کرنے ,نو عمر موٹر سائکل سواروں کے خلاف کاروائی کو موثر بنانے ,چترال بازار میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے , بازار میں چوری و ڈکیتی کی واراداتوں کی روک تھام , آتشبازی کے سامان پر پابندی اور بعض معذور افراد کی بطور ٹیکسی ڈرائیور گاڑی چلانے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اس موقع پر کہا گیا ۔ کہ جابجا اڈے کھولے جا رہے ہیں ۔ جن کی وجہ سے نہ صرف مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔بلکہ ٹریفک کے نظام میں بھی خلل پڑ رہا ہے ۔ اس موقع چترال بائی پاس روڈ پر جگہ جگہ پارکنگ بنا کر گاڑی کھڑی کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ۔ ڈی پی او چترال نے عوامی مسائل سننے کے بعد یقین دلایا ۔ کہ جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ ان کے حل کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے چترال بازار میں چوری اور ڈکیتی کی وارات کرنے والوں کے خلاف فوری ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی ۔ اور کہا ۔ کہ Crime against property کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے شادی بیاہ کے موقع پر آتشبازی کو ناقابل قبول قراردیا ۔ ڈی پی او نے شہریوں کے مطالبے پر سبزی فروش گاڑیوں کو گاؤں جانے کی اجازت دی اور کہا ۔ کہ سستے داموں سبزیات کی خریداری عوام کا حق ہے ۔ اس لئے اس میں رکاوٹ ڈالنے وا لوں کے خلاف کاروائی کی جائے گئ ۔ کھلی کچہری میں نشاندہی کی گئی ۔ کہ چترال بازار میں 90,لاکھ روپے کی لاگت سے سولر سسٹم لگائے گئے۔ لیکن ناقص سولر سسٹم کی تنصیب کیوجہ سے کوئی فائدہ بازار کو نہیں ہوا۔ اور آج بھی بازار اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے ۔ ڈی پی او نے منشیات فروشوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی یقین دھانی کی ۔کھلی کچہری میں ایڈیشنل ایس پی نور جمال , ایس ڈی پی او فاروق جان ,ایس ایچ او چترال تھانہ مفتاح الدین،وی سی ناظمین، , تجار یونین کے وفود و دیگر پولیس آفیسران وعمائدین موجود تھے ۔پروگرام کےاختتام پر چترال پریس کلب کے ممبران کو اچھی کارگردگی پر تعریفی سرٹیفیکٹ دیئےگئے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔