دادبیداد…فاصلاتی تعلیم 

’’گھر بیٹھے تعلیم حا صل کیجئے ‘‘یہ نعرہ 1972ء میں نیا تھا اب نیا نہیں ہے اُس وقت لو گوں کو حیرت ہوتی تھی کہ گھر بیٹھ کر کس طرح تعلیم حا صل کی جا سکتی ہے ؟ پہلے پیپلز او پن یو نیورسٹی قا ئم ہوئی پھر اس کا نام علا مہ اقبال او پن یو نیور سٹی رکھ دیا گیا ہر گھر میں کتا بیں آگئیں ٹیو ٹر کی مدد سے گھر بیٹھے امتحان دینے کا سلسلہ شروع ہوا جن لو گوں کے لئے غر بت کی وجہ سے میڑک پا س کر نا مشکل تھا اُن لو گوں نے گریجو یشن کر لیا ، ماسٹرز کر لیا ، ڈبل ما سٹرز کر لیا ایک ایک ضلع میں طلباء اور طا لبات کی تعداد 22لاکھ سے تجا وز کر گئی یو نیورسٹی کی انر ولمنٹ کروڑوں تک جا پہنچی مگر وقت گزر نے کے ساتھ نئے حا لات نے فا صلا تی تعلیم کے لئے نئے نئے چیلنج پیدا کر لئے ہیں خیبر پختونخوا میں پیشہ ورانہ تعلیم کے نمبر ختم کر دیئے گئے ہائر ایجو کیشن کمیشن نے دو سالہ ڈگری پروگرام بھی ختم کر دیا یہ مو ضوع اُس تقریب میں زیر بحث آیا جو علامہ اقبال او پن یو نیور سٹی کے ریجنل آفس میں منعقد ہوئی ماہر تعلیم اور ڈسٹرکٹ افیسر ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجو کیشن احسان الحق نے قا بل عمل تجا ویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب فا صلا تی تعلیم میں روایتی ڈگریوں کے ساتھ ساتھ نئے سر ٹیفیکیٹ ، ڈپلومہ اور ڈگری کورسسز آنے چاہیں اگر ایسے کوسز پہلے سے مو جود ہیں ان کو فو قیت دی جانی چا ہئیے اور بعض کورسوں کی تر تیب بدلنی چا ہئیے تاکہ فا صلا تی تعلیم کو ایک بار پھر مار کیٹ کی ضروریات اور وقت کے تقا ضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے تقریب کا مقصد علا قائی دفتر کے اسسٹنٹ ریجنل ڈائریکٹر رفیع اللہ کی ریٹا ئرمنٹ پر ان کی خد مات کو خراج تحسین پیش کر نا تھا تقریب روایتی پروگرام سے آگے بڑھ کر علمی ، تحقیقی اور ادبی رُخ اختیار کر گئی یوں فا صلا تی تعلیم کے تین اہم پہلو سامنے آگئے 1972ء سے 1978ء تک لو گوں کو اندازہ نہیں تھا کہ فا صلا تی تعلیم کیا ہے ؟ اس کے او لین کوارڈینیٹر مقبول الٰہی نے گاوں گاوں جا کر ،گھر گھر دستک دے کر فاصلا تی تعلیم کو متعارف کرایا دیہی اور پہاڑی علا قوں میں پیدل سفر کرکے دور دراز دیہات تک جا نا آسان نہیں تھا مقبول الٰہی اور اُن کے ساتھیوں نے اس مشکل کو آسان بنا دیا دوسرا پہلو در سی کتابوں کا معیار تھا جب درسی کتا بیں آگئیں تو ما ہرین تعلیم عش عش کر اُٹھے انتہا ئی معیا ری کتابیں لکھوائی اور چھپوائی جا رہی تھیں علامہ اقبال اوپن یو نیور سٹی کے بی اے کا فنکشنل انگلش اب بھی اپنی نو عیت کی بے مثال کتا ب ہے تر بیت اساتذہ کی کتب کا معیار بھی اسی طرح بلند ہے اس طرح عالمی معیا ر کے در سی مواد نے علامہ اقبال اوپن یو نیور سٹی کو عا لمی یو نیور سٹیوں کی رینکنگ میں جگہ بنا نے کے قا بل بنا یا تیسرا پہلو امتحا نا ت کا معیار تھا اسسمنٹ کے جدید اصولوں کے مطا بق تصورات پر مبنی (Conceptual) سوالات کا جواب دینے کے لئے طلباء اور طا لبات کو اُس سطح تک مطا لعہ کر نا پڑ تا ہے جس سطح پر تصورات واضح ہوکر ذہن نشین ہو جا تے ہیں اوراس کو شش میں طلباء و طا لبات کو عر ق ریزی سے کام لینا پڑ تاہے اپنی تقریروں میں سنئیر ٹیو ٹر نور احمد خان ، پرنسپل صاحب الرحمن ، پرنسپل محمد سلیم کامل اور دیگر مقررین نے تعلیم تک رسائی اور تعلیم کے معیا ر میں علا مہ اقبال اوپن یو نیورسٹی کے کر دار کا جائزہ لیتے ہوئے سبکدوش ہونے والے اسٹنٹ ریجنل ڈائریکٹر رفیع اللہ کی خد مات کو سراہا انہوں نے امید ظا ہر کی کہ نئے اسسٹنٹ ریجنل ڈائریکٹر شفا عت الرحمن کی سر براہی میں یونیور سٹی اپنی خد مات اسی طرح جا ری رکھے گی نئے اسسٹنٹ ریجنل ڈائریکٹر شفا عت الرحمن نے چترال کے لو گوں کی علم دوستی اور تعلیم کے شوق کو سراہا انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ عوام کی طرف سے فا صلا تی تعلیم کو جو پذیرائی پہلے ملی تھی آئیندہ بھی ملتی رہے گی سبکدوش ہونے والے اسسٹنٹ ریجنل ڈارئریکٹر رفیع اللہ نے اپنی تقریر میں ایلمنڑی اینڈ سکینڈری ایجو کیشن کے حکام کا شکریہ ادا کیا ایجو کیشن کے حکام کا شکریہ ادا کیا جن کا تنظیمی ڈھا نچہ ، جن کے سکو لوں میں مو جود وسائل اور جن کے انسانی وسائل کی دولت ہر حال میں اوپن یو نیور سٹی کے ساتھ شامل رہی اور یونیور سٹی کے تدریسی پروگراموں کی کامیابی میں مدد گار ثابت ہوئی ڈسٹرکٹ افیسر ایلمنڑی اینڈ سیکنڈری ایجو کیشن احسان الحق نے اپنے صدارتی خطاب میں علامہ اقبال اوپن یو نیور سٹی کی خد مات کو سراہا خصو صاً خواتین کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ تعلیم کو عام کرکے ہر ایک کی دسترس میں پہنچانے کے لئے فاصلاتی نظام تعلیم کی اہمیت کو اجا گر کیاانہوں نے مو جو دہ دور کے چیلنجوں کا ذکر کر تے ہوئے اس امر کی ضر ورت پر زور دیا کہ آئندہ کے لئے تر بیت اساتذہ کے پرگراموں کی جگہ نئے نئے کورسز لانے ہو نگے طلباء کے لئے بجلی کا کام ، ویلڈنگ ،ڈرائیونگ وغیر ہ کے شارٹ کوسز انفار میشن ٹیکنا لو جی میں ڈپلوما مہ وغیر ہ تر تیب دینے ہو نگے اس طرح طا لبات کے لئے سلا ئی کڑھا ئی دستکاری،امور خانہ داری ، حفظا ن صحت اور دیگر امور میں سرٹیفیکٹ یا ڈپلومہ کورسوں کا اجراء کرنا بہتر ہو گا نیز چائنا پاکستان اکنا مک کوریڈور کے بڑے منصو بے کے ساتھ اوپن یو نیورسٹی کے تد ریسی پروگراموں کو مر بوط کرنے کے ذریعے مزید مو اقع پیدا کرنے کی گنجا ئش مو جو دہے تقریب میں سما جی اور تعلیمی حلقوں سے تعلق رکھنے والے احباب نے کثیر تعداد میں شر کت کی
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔