گردگان بر گمبد. اھلا و سہلا مرحبا

تحریر:عنایت اللہ اسیر۔۔۔۔۔۔۔۔

پورے پاکستان کے باشندے بلا تفریق سیاسی تعلق و مسلکی اختلافات و رنگ و نسل و زبان وعلاقہ اپنے محسن سعودیہ کے ولی عہد اور اور اس کے ہمراہ پاکستان تشریف لانے والےحرم پاک اور مدینہ منورہ کے خادموں کے لیے چشم براہ ہیں
حسب اقتدار اورحسب اختلاف سے بالاتر ہوکر ان کا شاندار استقبال کرینگے کیونکہ یہ معزز مہمان صرف عمران خان کے ذاتی مہمان نہیں بلکہ یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مہمان ہیں
وزیر اعظم پاکستان اور اس کے کابینہ کے تمام اراکین سے دردمندانہ مخلصانہ درخواست ہے کہ تمام سیاسی اختلافات کو چند دن کے لیے پس پشت ڈھالکر قائد حزب اختلاف اور تمام پارلیمانی پارٹی کے صدور کواس دینی اور دنیاوی ہرلحاظ ہمارے لیے معزز محترم مہمان کے استقبال کے لیے ایرپورٹ اور پھر عشایے میں شرکت کی دعوت دیکر اپنے پورے پاکستان کاوزیراعظم ہونے کا ماحول بناییں
یہ خود حکمران پارٹی کے لیے باعث افتخا ہوگا اور سیاست میں ذاتی دشمنی نہیں ہوتی اگر حکومتی دعوت کے باوجود کوئی شخصیت یا پارٹی اس مہمان کے استقبال کے لیے نہیں اتا تو یہ ان کے لیے سیاسی طور پراچھا نہیں ہوگا کیونکہ خادم حرامییں شریف ہونے کے ناطے یہ مہمانان ہمارے لیے بہت ہی اہم اور ہرمشکل میں پاکستان کا ساتھ دینے کے ناطے ہمارے محسن اور ہزاروں پاکستان مزدورون کو باعزت روزگار دینے کے ناطے بھی ہمارے لیے قابل صد احترام ہیں لہذہ ان دنوں ہم سب کو ملکر اپنے معزز مہمان کا استقبال کرنا ہماری دینی اخلاقی اور شرعی فریضہ ہے
اگر حکومتی سطح پر دعوت شرکت نہ بھی ملے ہم پرمسلمان اور پاکستانی ہونے کے ناطے یہ لازم ہے کہ ان ایام میں کسی طرح سے بھی جلسہ جلوس ھڑتال دھرنا اور بے اتفاقی کی باتیں کرنے سے گریز کریں تاکہ پورے عالم کفر کو ہمارا اپنے مرکز اسلام حرم شریف اور مدینہ منورہ کے ساتھ ہمارا احترام کا تعلق نظر آیے
جب حرم کعبہ اور مدینہ منورہ کی بات آیے تو پھر ہم تمام مسلمان ہر قسم کے سیاسی ,.مسلکی علاقائی اور زبان رنگ ونسل کے اختلافات بھولاکر ایک جان ہو جاتے ہیں
اب بھی یہ وقت اپس میں اتفاق اتحاد سے اپنے اس معزز مھمان کے سب اختلافات پس پشست ڈال کر شاندار استقبال کا وقت ہے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔