بونی میں 14مارچ کوبجلی کی ناروالوڈشیڈنگ کے خلاف عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیاجائے گا

بونی(نمائندہ چترال ایکسپریس)گولین گول بجلی گھر سے بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ سے تنگ آکر اپر چترال کے عوام نے 12 فروری کو لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا اور اس سلسلے میں 11 فروری کو ایم این اے عبدالاکبر چترالی  عوام سے مذاکرات کیلئے بونی تشریف لائے تھے۔ بونی میں تحریک حقوق عوام اپر چترال کے عہدہ داران، عوامی نمائندگان، تجار یونین اور سول سوسائٹی کے ممبرانِ سے ایم این اے نے وعدہ کیا تھا کہ 15 مارچ تک اپر چترال کےلئے 7 میگاواٹ کا الگ ٹرانسفارمر نصب کیا جائے گا اور ٹرانسفارمر نصب ہونے تک بجلی کی بلا ناغہ سپلائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس وعدے کے پیش نظر عوام نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایم این اے کی یقین دھانی پر 15 مارچ تک کا ٹائم دیا۔ اس میٹنگ کے چند دن کے اندر ٹرانسفارمر کا ٹینڈر ہوگیا اور 26 فروری کو ٹھیکہ بھی دیا جا چکا ہے ٹرانسفارمر کیلئے کوشش کرنے پر ہم اپنے منتخب نمائندوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ بجلی کی سپلائی کی موجودہ صورت حال نہ ہونے کے برابر ہے۔ 18 سے 20 گھنٹے کی ناروا لوڈ شیڈنگ سے عوام انتہائی پریشانی کے عالم میں ہیں۔ رواں سال بارشیں بھی کافی ہوئی ہیں اور مارچ کے مہینے میں پانی کی کمی خارج از امکان ہے۔ بد ترین لوڈ شیڈنگ کا یہ سلسلہ صرف اور صرف واپڈا اور پیڈو کے درمیان معاہدہ نہ ہونے اور ان اداروں کے آپس کی چپقلش کی وجہ سے ہے۔ اداروں کے آپس کے اختلاف کی وجہ سے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ اس سلسلے میں آج مورخہ 5 مارچ 2019 کو بونی میں تحریک حقوق عوام اپر چترال کے زیر اہتمام ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں تحصیل ناظم اپر چترال اور اپر چترال کے تمام علاقوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ ملکی حالات اور پاک فوج سے یک جہتی کے پیش نظر فی الحال 15 مارچ کو لانگ مارچ نہیں کیا جائے گا اور لانگ مارچ کی جگہ بونی میں ایک عظیم الشان جلسے کا انعقاد کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا اور اس جلسے میں عوام الناس سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ ہم اپنے معزز نمائندگان  عبدالاکبر چترالی ، مولانا ہدایت الرحمان ، جناب وزیر زادہ  اور دوسرے ارباب اختیار سے گزارش کرتے ہیں کہ پیڈو اور واپڈا کا آپس کا معاملہ طے کر کے اپر چترال کو بجلی کی بلا ناغہ سپلائی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں اور عوام کو اس عذاب سے نجات دلائیں۔ بصورت دیگر عوام اپنے حق کی خاطر کسی بھی حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔