ہائیڈرو یونین پیسکو سب ڈویژن چترال کا ہنگامی اجلاس،اسٹاف کی بے چینی دور کرنے اورجائز مطالبات پر ہمدردانہ غورکرنے کا مطالبہ

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)گذشتہ روز ہائیڈرو یونین پیسکو سب ڈویژن چترال کا ایک ہنگامی اجلاس دنین میں منعقد ہوا جس میں کثیر تعداد میں ورکرز نے شرکت کی۔اجلاس میں مختلف امور زیر غور آئے اور ایک قرارداد کے ذریعے ذیل فیصلے بھی ہوئے۔
اجلاس میں حالیہ کلاس فور اسٹاف کی بے جا تبادلوں کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا اس مسئلے کے حل کے سلسلے میں سرکل چیئرمین عمیر علی خان اور ڈویژنل چیئرمین ظفراللہ خان سب ڈویژنل چیئرمین جہانگیر حسین قبول کے ساتھ مل کر ایک ہفتے کے اندراندر چترال کا دورہ کرکے مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ایک ہفتے کے بعد یہ مسئلہ حل نہ کیا گیا تو دوبارہ اجلاس بلاکر ہڑتال کی کال دی جائے گی جس سے پیدا ہونے والی کسی بھی پریشانی کا حکام زمہ دار ہونگے۔
اجلاس میں تمام اسٹاف نے یونین پر اپنی بھرپور اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے عہد کیا کہ ہم پہلے بھی متحد تھے اور آئیندہ بھی اپنے جائزہ حق کے لیے متحد رہینگے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بار بار مطالبے اور قرارداد پر بھی بھی اسٹاف کو ضروری ٹی اینڈ پی ابھی مہیا نہیں کی گئی ہے جس پر شدید غم وغصے کا اظہار اور فوری طور پر H,TاورL,Tٹی اینڈ پی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پورے سب ڈویژن چترال میں 18000سے زائد صارفین بجلی کے لئے ایک بھی بل ڈسٹری بیوٹر(B.D) اسٹاف موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگوں تک بل پہنچانے میں مشکلات پیش آتے ہیں اور ریکوری بڑھ جاتی ہے اس مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پورے پیسکو سب ڈویژن چترال میں میٹرریڈرز کی 21آسامیاں ہیں جن پر صرف چار میٹر ریڈر کام کرتے ہیں۔ریڈنگ کے ساتھ ساتھ ان سے بل تقسیم کرنے کا اضافی کام بھی لیا جاتا جس کی وجہ سے درست طریقے سے ریڈنگ کرنا ناممکن ہے میٹرریڈروں پر اضافی بوجھ ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اجلاس میں اُنہوں نے کہا کہ چترال پیسکو سب ڈویژن کم وبیش 178کلومیٹر سے بھی زیادہ رقبے پرH.TاورL.Tلائن پھلے ہوئے ہیں۔ایک لائن مین کو پیدل چل کر صارفین کو سروس دینا ممکن نہیں سب ڈویژن کے ساتھ صرف ایک ڈرائیور کام کرتا ہے ۔اُنہوں نے اس مسئلے کی فوری حل کا مطالبہ کیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ لائن اسٹاف سے24گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن ڈیوٹی کا مطالبہ کیا جاتا ہے یہ سلسلہ بند کیا جائے جو جائز ڈیوٹی ہے وہ ان سے لیا جائے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ریڈنگ اسٹاف کی شدید کمی کی وجہ سے لائن اسٹاف کو ریڈنگ پر لگادیا گیا ہے جس سے لائن اسٹاف پر کام کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔اُنہوں نے ریڈنگ کے لیے متبادل بندوبست کرکے لائن اسٹاف کو لائن ڈیوٹی پر لگانے کا مطالبہ کیا۔
آخر میں اُنہوں نے اُمید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جائز مطالبات پر ہمدردانہ غور کرنے کے ساتھ اسٹاف میں پھیلی ہوئی بے چینی کو دور کیا جائے گا کیونکہ 70فیصد اسٹاف کے کمی کے باوجود بھی ہم کام چلارہے ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔