(DHDC) چترال کے تعاون سے ٹی ایچ کیوہسپتال گرم چشمہ میں دو روزہ ورکشاپ کے اختتامی تقریب

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس)ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹر (DHDC) چترال کے تعاون سے ٹی ایچ کیوہسپتال گرم چشمہ میں کمیونیکشین سکلزاوراخلاقیات کے عنوان پردو روزہ ورکشاپ کے اختتامی پروگرام سے مہمان خصوصی ڈاکٹرمعراج الدین،ٹریننگ سہولت کارسابق ڈسٹرکٹ اکاونٹ افیسرافسرعلی،ڈپٹی ڈائریکٹرڈی ایچ ڈی سی چترال ڈاکٹرارشاد احمد اورشاکرالدین نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ اس ورکشاپ کامقصدمحکمہ صحت کے تمام اسٹاف کوموثررابطہ کاری اوراخلاقیات کے حوالے سے آگاہی دیناہے۔ڈاکٹری ایک ایسا پیشہ ہے جس میں انسانیت کی خدمت کے بڑے مواقع موجود ہوتے ہیں۔کمیونیکشین سکلزاوراخلاقیات کسی بھی ادارے کی کامیابی کے لئے ریڑھ کے ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،محکمہ صحت سے وابستہ تمام اسٹاف کو پیشہ ورانہ طور پر موثر کمیونیکیشن پر اپنی فہم اور گرفت کو مضبوط کر نا ہوگا کیونکہ پیشہ ورانہ زندگی کے ہر مرحلے میں یہ ہی کامیابی کا معیار سمجھی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین اپنے فرائض منصبی پوری محنت، دیانت، خلوص نیت، لگن اور ذاتی پسند نا پسند سے بالاتر ہو کر سر انجام دیں‘علاقائی، لسانی اور گروہی تعصبات سے بالا تر محلوق خداکی خدمت کریں۔ ایمانداری، دیانتداری، فرض شناسی کو شعار بنائیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ اخلاق کامیابی کی وہ کنجی ہے جس سے دنیا کی کامیابی کا ہر دروازہ کھولنا ممکن ہے اور پھر آپ اس کنجی سے کسی بھی انسان کے دل میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں، مگر یہ تب ہی ممکن ہے جب سچے دل اور پوری سچائی کے ساتھ بنا لالچ کے اس پر عمل کیا جائے۔ چلتے چلتے کسی کے کام آجانا کسی کے آنسوں کو مسکراہٹ میں تبدیل کردینا، جینے کا مقصد دینا یہ سب اخلاقی تربیت کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر اور مریض کے مابین ایک اعلیٰ اور ارفع رشتے کی نزاکت کے پیشِ نظر زمانہ قدیم ہی سے طبی اخلاقیات کو معالجین کے لئے لازم و ملزوم قرار دے دیا گیا تھا۔دو روزہ تربیتی ورکشاپ میں سروس رول آف کنڈکٹ 1973،جاب ڈسکرپشن،اوردیگرموضوعات پرسیشن رکھے گئے۔شرکاء ورکشاپ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹر (DHDC) چترال کے خدمات کوسراہا۔ آخرمیں مہمان خصوصی اوردیگرسینئرڈاکٹرزنے شرکائے ورکشاپ میں سرٹیفکیٹس تقسیم کی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔